لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ پنجاب میں حکومتی اتحادیوں میں چھوٹی ، چھوٹی لڑائیاں ہیں جو ہوتی رہیں گی،علیم خان نے پارٹی کیلئے بہت کام کیا مگر وہ دل شکستہ ہیں ، ان سے کام نہیں لیا جارہا،چودھری برادران اور عمران خان کے درمیان کمیونیکیشن گیپ ہے ،میرے خیال میں علیم خان کیخلاف سازش ہوئی ہے ، بزدار وزیر اعلیٰ پنجاب کہاں سے آگئے ، یہ معمہ حل نہیں ہوسکا۔پروگرام مقابل میں اینکر پرسن ثروت ولیم گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران کو چودھری برادران سے مسئلہ حل کرنا چاہئے ،میرے خیال میں چودھری بھی کہیں غلطی کررہے ہیں اور اپنی انا کا مسئلہ بنا لیا ہے ،پنجاب میں ناراض لوگوں سے حکومت نے مسئلہ حل کرلیا ہے ، خان صاحب کا کوئی دوست جب مصیبت میں ہوتا ہے تو یہ اسے بھول جاتے ہیں ،ن لیگ جو برمنگھم میں اجلاس کررہی ہے اس میں عدم اعتماد کی تحریک کی بات نہیں ہوگی۔ ،وعدے توڑنے کیلئے تو شریف برادران کا ثانی دنیا میں ڈھونڈنا پڑے گا۔خان صاحب احمقوں کے نرغے میں ہیں، فارن فنڈنگ کیس بھی انہی کی وجہ سے ہے ، حکومت بحران سے نکل چکی ہے ، آصف زرداری کا گھر ، گھر نہیں بلکہ قلعہ ہے جو ایک پراپرٹی ڈیلر نے بنا کر دیا تھا، تین ہزار کنال رقبہ ہے ۔عمران جو غریبوں کیلئے آنسو بہاتے ہیں وہ ایک 180کنال کے گھر میں رہتے ہیں ۔ رانا تنویر، خواجہ آصف ، ایاز صادق سے شاہد خاقان عباسی سخت ناراض ہیں،آٹا بحران میں کوئی سازش نہیں ہوئی بلکہ نالائقی ہے ۔صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ کے بارے میں عمران نے بزدار سے 8مہینے پہلے کہا تھا کہ اسے فارغ کردیں مگر بزدار نے کہا کہ مجھے دو ماہ کا وقت دیں، پنجاب میں آٹا چکیوں کی رجسٹریشن ہی نہیں کی گئی ،افغانی جیپ میں آتے ہیں اور پیسوں کی بوریا ں دیتے ہیں اور گندم افغانستان لے جاتے ہیں۔ملکی معیشت کو سمگلنگ کھا رہی ہے ، گندم درآمد میں جہانگیر ترین کا نام لیا جارہا ہے ،پی ٹی وی کو پرائیویٹ ہونا چاہئے ، پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کی امید پیدا ہوگئی ہے ۔