مکرمی !موجودہ حکومت برسر اقتدار آنے کے بعد مسلسل مشکلات کا شکار ہے اور ان مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کی بنیادی وجہ ٹیکسزکی بھرمار ہے ٹیکس کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے عام آدمی کی قوت خرید ختم ہوتی جا رہی ہے عوام کو حکومت کی جانب سے دکھائے گئے تبدیلی کے خواب اب حقیت میں نظر آنے شروع ہو گئے ہیں مگر کپتان کا حکم ہے آ پ نے گھبرانا نہیں ہے ڈالر ملکی تاریخ کی سب سے بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے مگر آپ نے گھبرانا نہیں ہے ملکی قرضوں میں کئی سو ارب ڈالر کا اضافہ ہو چکا ہے مگر آپ نے گھبرانا نہیں ۔ رمضان المبارک سے اب تک صرف چینی کی قیمت میں گیارہ روپے کا اضافہ ہو چکا ہے مگر آپ نے گھبرانا نہیں ہے دال ماش کی قیمت میں پچاس روپے کلو جبکہ دیگر دالو ں میں دس روپے کلو کے حساب سے اضافہ کیا گیا ہے دالیں سبزیاں عام آدمی اور غریب آدمی کی روز مرہ استعمال ہونے والی اشیا ہیں مگر سنو آپ نے گھبرانا نہیں ہے گھی کی قیمتوں میں بیس سے پچیس روپے اضافہ ہو اہے ۔ موجودہ حکومت نے آٹے کی قیمت میں فی تھیلا چالیس روپے اضافہ کر دیا بیس کلو کا تھیلا 780سے بڑھ کر 820 روپے کر دیاگیاہے۔خان صاحب یہ مسائل کب حل ہونگے ؟ ( اختر عباس اختر سدھار فیصل آباد)