لاہور،ملتان،جتوئی،دنیا پور،بہاولپور،اوچ شریف (سٹاف رپورٹر، سپیشل رپورٹر،نمائندہ خصوصی سے ،خبر نگار، جنرل رپورٹر،نامہ نگار)لاہور سمیت ملک بھر میں خلیفہ چہارم امیر المومنین سیدنا علی المرتضیٰ کا یوم شہادت عقیدت واحترام سے منایا گیا۔اس سلسلہ میں ملک بھر میں تقاریب اور مجالس بھی ہوئیں۔ مرکزی علماء کونسل سے منسلک علماء ،خطباء ،آئمہ نے سیدنا علی المرتضیٰ ؓ کے فضائل و مناقب کو اجاگر کرتے ہوئے آپؓ کو خراج عقیدت پیش کیا۔اس موقع پر جامعہ دار العلوم حنفیہ لبرٹی مارکیٹ لاہورمیں مرکزی تقریب ہوئی۔ ملتان اور اس کے گردونواح کے علاقوں ،شہروں میں امیرالمومنین کے یوم شہادت پر تقاریب ہوئیں اور مجالس بھی منعقد کی گئیں۔ادھر آئی جی کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے یوم شہادت حضرت علیؓ کے مرکزی جلوس کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے کربلا گامے شاہ کا اچانک دورہ کیا اور سکیورٹی فرائض سر انجام دینے والے افسران و اہلکاروں سے ملاقات کرتے ہوئے موقع پر ہدایات بھی جاری کیں ۔علاوہ ازیں محکمہ داخلہ پنجاب کا کنٹرول روم یوم علی ؓ کے موقع پر سکیورٹی انتظامات کو فول پروف بنانے کے لئے متحرک اور فعال رہا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ سید علی مرتضی تمام دن اس ضمن میں ہمہ وقت مصروف رہے ۔ اور انہوں نے صوبائی کنٹرول روم کا ورہ بھی کیا۔ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر لاہور سمیت پنجاب بھر میں یوم علیؓ کے موقع پر نکالے جانے والے 184 جلوسوں اور 752 مجالس کی نہ صرف خصوصی نگرانی کی گئی بلکہ جلوسوں کے ارد گرد علاقوں میں موبائل سروس بھی بند رہی ۔ ذرائع کے مطابق لاہور کے 9 ، گوجرانوالہ کے 8 ،فیصل آباد کے 16 ،ملتان کے 46 ،بہاولپور کے 13 ،شیخوپورہ2 ،راولپنڈی کے 11 ،سرگودھا کے 25 ،ساہیوال کے 8 اور ڈیرہ غازی خان کے 34 مقامات حساس قرار دیئے گئے تھے ۔لاہور میں مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا مغرب کے وقت کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔ شہرمیں ڈبل سواری پر بھی پابندی لگائی گئی تھی۔ بعدازاں مرکزی جلوس کے پرامن انعقاد پر آئی جی نے لاہورپولیس کو شاباش دی۔