مکرمی !آج کی نوجوان نسل یوں تو خود کو لبرل اور آزاد خیال ثابت کرنے پر تلی رہتی ہے مگر حقیقت وہی کہ جہاں صنف نازک کی بات آتی ہے ۔ وہاں انداز طور اطوار سب بدل جاتے ہیں ۔ لڑکیوں کو بھی اس بات کا حق حاصل ہے کہ وہ اعلی تعلیم حاصل کریں اپنی مرضی سے زندگی گزاریں۔ اس لڑکی کا کوئی بھی مقابلہ نہیں کرسکتی جو دن رات محنت کررہی ہو تاکہ رزق حلال کماسکے اور اپنے گھر والوں کا پیٹ پال سکے ابھی کچھ دن پہلے بحریہ ٹاؤن جانے کا اتفاق ہوا حقیقت ہے گھر اور چار دیواری میں رہ کر اس بات کااندازہ قطعی نہں لگایاجاسکتا کہ زندگی کتنی مشکل ہے وہ عورت جو گھر سے مجبوری میں نکل رہی ہے کیا وہ اس رویے کی مستحق ہے جو معزرت کے ساتھ آج کی نوجوان نسل رکھ رہی ہے اس کا مزاق اڑانا کیا ایک قابل تحسین عمل ہے ؟ہونا تو یہ چاہیے کہ پڑھی لکھی نوجوان ہر شعبہ میں موجود خواتین کی عزت کریں اور انھیں اس بات پر سراہیں کہ وہ دو وقت کی روٹی عزت دار پیشہ سے حاصل کرنیکی کوششوں میں مصروف ہیں نہ کہ یہ ان کا مزاق اڑاے انھیں تضحیک کا نشانہ بنایں اور یہ سب اس لیے ہرگز نہ کریں کیونکہ آپ خود کو دیگر لوگوں سے مختلف ثابت کرناچاہتے ہیں بلکہ اس لیے کریں کہ باادب بانصیب بے ادب بے نصیب اگر آپ آج عزت دینگے تو کل کو وہی عزت آپ کے پاس لوٹ کر آئے گی۔ ( مبشرہ خالد)