پشاور(تیمور خان) خیبر پختونخوا میں صحت سہولت پروگرام کو خود چلانے کیلئے ہوم ورک کئے بغیر بیوروکریسی نے تیاریاں شروع کر دیں حکومت نے صحت سہولت پروگرام کیلئے ایک اپنی کمپنی بنانے پر سوچ بچار شروع کر دیا ہے اور اسے انشورنس کمپنی سے لینے کی تیاری شروع کر دی ہے ، چیف سیکرٹری نے پہلے ہی بریفنگ میں وزیر اعلیٰ اور وزیر صحت سے منظوری لینے کیلئے پلان تیار کرلیا ہے ۔ چیف سیکرٹری نے جاری صحت سہولت پروگرام کا سٹیٹ لائف انشورنس کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے اور اسے خود چلانے کیلئے کمپنی بنانے کیلئے بریفنگ تیار کرلی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت کومنانے کیلئے زیادہ تر فوکس بریفنگ پر ہے جس میں سینکڑوں کی تعداد میں سیٹیں تخلیق کرنے کا ذکر بھی کیا گیا ہے اور اس میں یہ بھی کہا جائے گا کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت کی ایک کروڑ ملازمتیں دینے کے وعدے میں یہ پروگرام معاون ثابت ہوگا۔تاہم صحت سہولت پروگرام کے حکام تین سال تک انشورنس سٹیٹ لائف کے ذریعے ہی چلانا چاہتی ہے اور انہوں نے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری ہیلتھ کے ساتھ ہونے والے میٹنگ میں یہ مشورہ دیا ہے کہ پراجیکٹ میں بہت سے مسائل سامنے آئیں گے اور اسے اپنے طور پر موثر طریقے سے چلنا ممکن نہیں ہوگا ، اگر خود انشورنس شروع کردی گئی تو اس میں نقصان کا بھی امکان ہوگا جسے پھر حکومت کو مزید فنڈزدینے ہوں گے ۔ذرائع نے بتایا کہ صحت سہولت پروگرام حکام اور سیکرٹریٹ کے چند افسران کو خدشہ ہے کہ ان کے پاس انشورنس کا کوئی تجربہ نہیں اور چیف سیکرٹری کے تبادلے کے بعد انہیں مسائل کا سامنا ہوگا، ان کا موقف تھا کہ ابتدائی طور پر انہیں یہ بھی نہیں معلوم کہ کمپنی کیلئے کتنے ملازمین درکار ہوں گے ، کتنے اخراجات آئیں گے ، کس طرح سے نیا سٹرکچر تیار کیا جائے گا ، انشورنس کس طرح کریں گے اس بابت تاحال کوئی کام نہیں ہوا ہے تاہم اس کے باوجود بھی منظوری لینے کیلئے بریفنگ تیار کی گئی ہے ۔ رابطہ کرنے پر صحت سہولت پروگرام کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ریاض تنولی نے بتایا کہ انہوں نے سفارشات تیار کرکے چیف سیکرٹری کو ارسال کردی ہے اور منظوری کے بعد وہ کام شروع کردیں گے جس کیلئے نیا سٹرکچر متعارف کرایا جائے گا۔ سٹیٹ لائف کے زونل ہیڈ تجمل خٹک نے رابطے پر بتایا کہ دسمبر تک ان کے ساتھ کنٹریکٹ ہے اور تب ہی انہیں نقصان یا فائدے کا پتہ چل جائے گا۔