اسلام آباد (سہیل اقبال بھٹی) پاکستان نے خلیج عمان اور خلیج فارس میں بڑھتی کشیدگی اور عالمی دبائو کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایران کیساتھ میری ٹائم سرچ اینڈ ریسکیو کیلئے معاہدہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔ وفاقی حکومت نے وزارت دفاع کے ماتحت میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کو ایران کیساتھ 3سال سے زیر التوا ئمیری ٹائم سرچ اینڈ ریسکیو معاہدہ کرنیکی منظوری دیدی ۔مجوزہ معاہدہ پر مارچ 2016 ئمیں ایرانی صدر حسن روحانی کے دورہ پاکستان کے دوران دستخط کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم ایران کی جانب سے مطلوبہ اقدامات نہ ہونے کے باعث معاہدہ التوا ئکا شکار ہوگیا تھا۔ معاہدے پر عملدرآمد شروع ہونے کے بعد دونوں ممالک سمندری حدود میں سرچ اینڈ ریسیکو آپریشن میں تعاون کا آغاز کرینگے ۔ پڑوسی ملک ایران اعتماد کی فضا قائم کرنے میں قطر نے بھی اہم کردار ادا کیا ۔12مئی کو خلیج عمان میں سعودی اور اماراتی تیل ٹینکروں پر مبینہ حملے کے بعد ایران سفارتی سطح پر سرگرم ہوگیا ۔ 92نیوز کوموصول سرکاری دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت نے پاکستان میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کو ایرانی میری ٹائم ایجنسی کیساتھ معاہدہ کرنے کی اجازت دیدی ۔ ایران کیساتھ اہم ترین تعاون کیلئے پاکستان میں تمام سٹیک ہولڈرز اور متعلقہ اداروں سے کلیئرنس بھی حاصل کرلی گئی تھی تاہم یہ معاہدہ التوا ئکا شکار ہوگیا ۔دونوں ممالک کے متعلقہ حکام جلد معاہدے پر دستخط کرینگے ۔ دفاعی ماہرین کے مطابق 12مئی کو خلیج عمان میں آئل ٹینکروں پر حملے اور عالمی سطح پر کشیدگی بڑھنے کے دوران ایرانی حکام کو اس معاہدے پر دستخط کرنے کا ایک مرتبہ پھر احساس ہوا۔ ایک ماہ بعد 12 جون کو ناروے اور جاپان کے ٹینکر سمندری مائنز کی زد میں آئے جس کا امریکا، سعودی عرب اور عرب امارات نے ایران پر الزام عائد کیا ۔ اس صورتحال میں ایران اور پاکستان کے مابین میری ٹائم سکیورٹی کا معاہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ پاکستان خطے میں دوست ممالک کیساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں اور کشیدگی کم کرانے میں ہمیشہ کردار ادا کرتا رہا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کے دوست عرب ممالک کی جانب سے تحفظات کااظہار کیا گیا تو معاہدے پر دستخط ایک مرتبہ پھر تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں۔