مکرمی! ہم ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں ذاتی اخلاقی عمل کی خاصی کمی پائی جاتی ہے ہم چلتے پھرتے ،اٹھتے بیٹھتے ایک ہی بات سنتے ہیں ہمارے ملک میں قانون ٹھیک ہو جائے تو سب ٹھیک ہو جائے گا ،،میرا آپ سب قارئین سے سوال یہ ہے کہ کیا صرف قانون کے درست ہوجانے سے کوئی بھی معاشرہ درست ہو سکتا ہے ؟ ہمارے ملک میں دیکھا جائے قانون تو موجود ہے مگر عمل نہیں کیا جاتا؟ یہ سوال ہمیں خود سے پوچھنا ہوگا کیا ہم میں اخلاقی تربیت کی اتنی کمی ہے ۔ہمارے ملک میں قانون تو موجود ہے لیکن صرف غریب کے لیئے لیکن اس کے باوجود بھی اسی طبقے میں جرائم کی روک تھام کی کمی ہے۔ قانون آپکو ایک حد تک عمل کروا سکتا ہے اس کے آگے انسان کا ضمیر ہی غلط اور صحیح میں فرق کرنے پر آمادہ کر سکتا ہے، قانون کا ڈر تو موجود ہے پھر بھی یہ کیسز ہو رہے؟ آپ کے اخلاقی عمل کا تعلق آپ کے ضمیر سے ہے، جب تک اخلاقی عمل آپ کو اندر سے غلط کام پر نہیں جھنجھوڑتا تو قانونی ڈر کوئی حیثیت نہیں رکھتا! (ماریہ خٹک، اسلام آباد)