اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہماری کامیاب خارجہ پالیسی کے باعث، دنیا پاکستان کو مسائل کے حل کا حصّہ سمجھتی ہے ، ہیومن رائٹس کونسل میں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے آزادانہ کمیشن کی قرارداد کی منظوری اہم کامیابی ہے ۔منگل کو اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پچھلی چار دہائیوں میں کوئی وزیر خارجہ اس سے قبل عراق کے دورے پر نہیں گیا،عراق او آئی سی کا اہم ملک ہے اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے حوالے سے عراق کا کردار اہمیت کا حامل ہے ،عراقی ہم منصب کومسئلہ کشمیرسے متعلق بھی آگاہ کیا۔وزیرخارجہ نے کہا یواے ای کیساتھ پاکستان کے اچھے تعلقات ہیں،مستقبل میں یو اے ای سے مزیدمضبوط تعلقات چاہتے ہیں،وزیر اعظم کی بھی یو اے ای کے ولی عہدسے بات چیت ہوئی،پی ایس ایل میچز کے دوران جب کچھ دقت پیش آئی تو میری یو اے ای کے وزیر خارجہ سے بات چیت کے نتیجے میں آسانی پیدا ہوئی۔انہوں نے کہا کہبھارت کو نہ چاہتے ہوئے بھی مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بحال کرنا پڑے گی۔شاہ محمودقریشی نے کہا کہ آج ہماری کامیاب خارجہ پالیسی کے باعث، دنیا پاکستان کو مسائل کا حصہ نہیں بلکہ مسائل کے حل کا حصّہ سمجھتی ہے ۔ادھر شاہ محمود قریشی سے سپیکر افغان ویلوسی جرگہ میر رحمان رحمانی نے بھی ملاقات کی۔ ان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ الزام تراشیوں پر مبنی منفی بیانات، افغان امن عمل اور دو طرفہ تعلقات کو متاثر کر سکتے ہیں ۔سپیکر افغان ویلوسی جرگہ نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔ قطر کے حکمران شاہی خاندان کے رکن و پاک قطر تکافل گروپ کے چیئرمین شیخ علی عبداﷲ الثانی نے بھی وزارتِ خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اور کہا کہ پاک قطر تکافل گروپ پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کیلئے پر عزم ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان 220 ملین آبادی پر مشتمل وسیع مارکیٹ ہے جہاں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔وزیرخارجہ نے امیر قطر کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔