لاہور ( فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم، محمد فاروق جوہری) جب تک ہم دنیا کی ضرورت کو اپنی ضرورت کے ساتھ نہیں رکھیں گے ، دنیا کا کردار ہمارے ساتھ دوغلا رہے گا، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاکستان کی امن کاوشوں کے حوالے سے ہمارے کردار کی تعریف کی جو کہ خوش آئند ہے ، دنیا میں ہماری پوزیشن بہتر ہو گئی ہے ، اقوام متحدہ کو جتنا کوئی فنڈنگ کرتا ہے ، اس کی اتنی ہی اہمیت ہوتی ہے ، اقوام متحدہ سے میرٹ کی توقع کرنا فضول ہے ۔ ان خیالات کا اظہار خارجہ و عسکری امور ماہرین نے روزنامہ 92 نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی نے کہا پاکستان اقوام متحدہ میں مختلف امن مشنز کا حصہ رہا ،اس میں ہمارا بھی فائدہ رہا ہے ، ہمارے فوجیوں کی ٹر یننگ اور دنیا میں ہمارا نام بھی ہو جاتا ہے ، دوسری جانب جب ہمیں کسی ایشو پر ضرورت ہوتی ہے تو ہم تنہا ہوتے ہیں ،جیسے کہ کشمیر کے ایشو پر کسی نے کھل کر ہمارا ساتھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کشمیر کے ایشو پر مزید محنت کی ضرورت ہے ۔ معروف تجزیہ کار ماریہ سلطان نے کہا پاکستان کی امن کوششوں کے حوالے سے دنیا تعریف کر رہی ہے کیونکہ افغانستان میں امن کیلئے دنیا کو ہماری ضرورت ہے اور ان کو ہماری اہمیت کا بھی اندازہ ہے ۔انہوں نے کہا دنیا کی ضرورت کو ہمیں اپنی ضرورت کے ساتھ ملا کر لینا چاہئے تا کہ دنیا کو بھی پتہ ہو کہ دنیا کو وہی کچھ ملے گا جو کچھ ہمیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم مستقل نہیں رہے جس کی وجہ سے ہمیں نقصان ہوا۔ جنرل ( ر) محمد منشا نے کہا یو این او امن مشن کو لیکر پاکستان کا ہمیشہ سے منفرد کردار رہا ۔ انہوں نے کہا یو این او سیاسی فارمولا تبدیل ہے ، وہاں جو ملک فنڈنگ کرتا ہے ،اس کی یو این میں اتنی ہی اہمیت ہوتی ہے اور یہ فنڈنگ بڑے ممالک کرتے ہیں ،بات ان کی ہی مانی جاتی ہے ، اس لئے یو این سے کسی بھی انصاف کی توقع کرنا فضول ہے ۔ انہوں نے کہا یو این وہی کچھ کرے گا جو بڑے ممالک کے مفاد میں ہو گا۔ کرنل ( ر) زیڈ آئی فرخ نے کہا ماضی میں پاکستان دنیا میں تنہا تھا اور یہ حقیقت ہے کیونکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ماضی میں نہ ہونے کے برابر تھی ۔انہوں نے کہا اب پاکستان کی پوزیشن بہتر ہے اور اب دنیا میں ہمیں تنہائی کا سامنا نہیں بلکہ پاکستان کے کردار کی تعریف کی جا رہی ہے ۔