لاہور (فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم ، محمد فاروق جوہری ) ڈاکٹرز نے قراردیا ہے کہ امراض دل اورہائی بلڈ پریشر میں مبتلا افراد کوقربانی کا گوشت کھانے میں احتیاط برتنی چاہئے ۔روزنامہ 92نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے آ ل پاکستان فیملی فزیشنز کے صدر ڈاکٹر طارق میاں نے کہا کہ قربانی کے گوشت کو کھانے میں بہت احتیاط برتنے کی ضرورت ہے ۔ عام طور پر ہمارے ملک میں قربانی کے گوشت کو بہت زیادہ مقدار میں کھایا جاتا ہے اور متعدد لوگ بے احتیاطی کی وجہ سے ہسپتال پہنچ جاتے ہیں۔ قربانی کے جانور کو ذبح کرنے کے بعد کم از کم ایک گھنٹہ تک پڑا رہنے دینا چاہئے ، اس سے اسکا خون مکمل طور پر نکل جاتا ہے اورا اسکے اندر میٹا بولزم کا عمل مکمل ہو جاتا ہے ، اسکے بعد کھال کو اتارنا چاہئے ۔ قربانی کے گوشت کو ہائی ٹمپریچر پر پکا کر کھانا چاہئے اس سے اسکے اندر موجودجراثیم یا بیماری ختم ہو جاتی ہے ۔ گوشت کو بھون کر یا کم پکا کر استعمال نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اس سے گوشت کے اندر بیکٹیریا اور دوسرے جراثیم رہ جاتے ہیں اور انکے انسانی جسم میں داخل ہونے کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے ۔ پروفیسر ڈاکٹر اشرف ضیا نے کہا کہ ریڈ میٹ کے استعمال میں بہت احیتاط کی ضرورت ہے جن کو ہائی بلڈ پریشر اور دل کے امراض ہیں ان کو ریڈ میٹ کے استعمال میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے ۔ حاملہ خواتین کو بھی ریڈ میٹ کم استعمال کرنا چاہئے ۔ہمارے ملک میں قربانی کاگوشت بہت زیادہ کھا لیا جاتا ہے جس سے جسم کے اندر کولیسٹرول کی مقدار میں اضافہ ہو جاتا ہے ،یہ ہائی بلڈ پریشر اور دل کے امراض میں بہت خطرناک ہے ۔ قربانی کے گوشت کی ایک دو بوٹیاں ہی کھانی چاہئیں، زیادہ مقدارخطرناک ہو سکتی ہے ۔ گوشت کیساتھ کولڈ درنکس کا استعمال انسانی صحت کیلئے خطرناک ہے ۔ قربانی کے گوشت کیساتھ دہی کا استعمال مفید ہو سکتا ہے ۔ ڈاکٹر سلمان کاظمی نے کہا کہ قربانی کے گوشت کے استعمال کے حوالے سے کچھ باتیں بہت ضروری ہیں۔ گوشت کو اچھی طرح چبا کر کھانا چاہئے ۔ قصاب گوشت بناتے ہوئے جانور کی ہڈیوں کو چور چور کر دیتے ہیں۔ ہڈی گلے میں پھنس جاتی ہے ۔ قربانی کا گوشت اگر فریز کر لیا جائے تو اس کو ڈی فریز کر کے دوبارہ فریز نہیں کرنا چاہئے ، اس صورت میں قربانی کا گوشت انتہائی مضر صحت ہو جاتا ہے ۔ قصاب کو گلوز پہن کر جانور ذبح کرنا چاہئے کیونکہ اگر جانور بیمار ہو تو اسکے خون سے بیماری قصاب تک منتقل نہیں ہوتی۔