اسلام آباد،لاہور،کراچی (سپیشل رپورٹر،خبر نگار خصوصی،92 نیوزرپورٹ،این این آئی، نمائندہ خصوصی سے ،سٹاف رپورٹرز، ایجنسیاں)پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ اور مہنگائی کیخلاف اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر شدید احتجاج کرتے ہوئے واک آئو ٹ کیا اور چور چور کے نعرے لگائے جبکہ پنجاب اسمبلی میں بھی اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے واک آئوٹ کیا اور قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کامطالبہ کیا۔سینٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف اپوزیشن نے شدید احتجا ج کرتے ہوئے ایوان سے واک آ ؤٹ کیا ۔رضا ربانی اور یوسف رضا گیلانی نے احتجاج کیا اور کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں کئی مرتبہ اضافہ کیا جا چکا ہے ،یہ تو منی بجٹ پیش کئے جا رہے ہیں،غریب طبقہ متاثر ہو رہا ہے ۔قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے بتایا کہ قیمتیں بین االاقوامی مارکیٹ میں اوپر جارہی ہیں ،حکومت نے کم بوجھ عوام پر ڈالا ۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے سپیکر ڈائس کا گھیرائو کرلیا ، اپوزیشن اراکین پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے خلاف پلے کارڈ لہراتے ہوئے وزیراعظم کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے ۔ خواجہ آصف نے کہاکہ پھر پٹرول اور گیس کا بم چلا دیا گیا ہے ، عوام کدھر جائیں ،کچھ رحم کریں ۔اس دوران اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے ۔ خواجہ آصف نے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ اگر اس ایوان میں بھی ہمیں بات کرنے کا موقع نہ ملے تو پھر یہاں بیٹھنے کا فائدہ نہیں،خواجہ آصف کے بائیکاٹ کے اعلان کے ساتھ ہی بیشتر اپوزیشن ارکان ایوان سے نکل گئے ۔ اپوزیشن ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بھی شدید احتجاج کیا۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے پیٹرولیم مصنوعات اور مہنگائی کے خلاف شدید احتجاج اور ایوان کی کارروائی سے واک آؤٹ کیا ۔ایوان میں حکومت اور اپوزیشن اراکین ایک دوسرے کے خلاف چور چور کے نعرے لگاتے رہے ۔پنجاب اجلاس کے آغاز پر پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ حکومت نے عام آدمی کا جینا دوبھر کر دیا،حکومت جمہوریت کو کمزور کرنے کی سازش کر رہی ہے ۔میں اس پر ایوان سے احتجاجاً واک آئو ٹ کرتا ہوں۔مسلم لیگ (ن) کے رکن رانا مشہود نے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت پر شدید تنقید کی۔جواب میں صوبائی وزیر چودھری ظہیر الدین نے کہا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطے میں کم ہیں۔اس دوران ایوان میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے درمیان نعرے بازی شروع ہو گئی اورپنجاب اسمبلی کا ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔پینل آف چیئر مین نے وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا تو رانا مشہود نے کورم کی نشاندہی کر دی۔حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی جس پر اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی آئی ایم ایف چلے گئے ، خود کشی بھی نہیں کی لیکن عوام کو خودکشی پر مجبور کر دیا ،مہنگائی کے ہفتہ وار بم گرا کر عوام سے زندہ رہنے کا حق چھین لیا گیا ہے ۔اندھی حکومت کی اندھا دھند مہنگائی کرتی ہے اور پھر کہتی ہے کہ عوام خوشحال ہو رہے ہیں۔ ،عوام کی بس ہوچکی ہے ، رحم کیا جائے ۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات میں تاریخی اضافہ کر کے عوام کی جیب پر ایک اور ڈا کہ مارا ہے ۔ سمریوں پر دستخط کرتے ہوئے عمران خان کو حیا نہیں آتی۔دیگر ممالک سے تقابلی جائزہ کرتے ہوئے حکومت کو شرم آنی چاہئے ۔نااہل اور کرپٹ حکومت کا یوم احتساب بہت بھیانک اور جلد ہو گا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کی جانب سے پٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا ۔ اپنے بیان میں بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ عوام تاریخی مہنگائی کی آگ میں جل رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان حکومت میں عوام ریلیف اور کسی اچھی خبر سننے کے لیئے ترس گئے ۔ انہوں نے کہاکہ پٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ اور عائد اضافی ٹیکس و محصولات بلاتاخیر واپس لیئے جائیں۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نیئر حسین بخاری ،شازیہ مری اور عامر فدا پرا چہ ،نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہر بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھاتے اور کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں۔نیر بخاری نے کہاحکمرانوں کی ذہنیت سطح کا اندازہ لگائیں ادھار کے تیل پر بھی جشن مناتے ہیں۔امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پٹرول کی قیمت میں اضافہ مہنگائی کے ستائے عوام پر ایک اور ظلم ہے ۔ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے مکمل سرنگوں ہو چکی۔ حکومت فی الفور اضافہ واپس لے ۔ اشیا ضروریہ کی قیمتیں بھی کم کی جائیں ۔ پی ڈی ایم کے ترجمان مولانا حافظ حمداﷲ نے کہا ہے کہ حکومت نے عوام پرپٹرول بم گرادیا جو مدرآف آل بم کے مترادف ہے ۔ عمران خان عوام کی مفادکے لئے آئی ایم ایف کو،،ایبسلوٹلی ناٹ،، کب کہیں گے ؟۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ لوگ بھوک سے مرجائیں گے لیکن نااہلوں کو کوئی پروا ہی نہیں۔حکومت کچھ نہیں کرسکتی تو کرسی چھوڑ دیں۔پاک سر زمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی نے قیمتوں میں اضافے کو ناقابل قبول اور قوم کو سول نافرمانی کی طرف دھکیلنے کی سازش قرار دیا ۔