لاہور ( خرم عبا س ) آج سے ریسکیو 1122 سے مذاق کرنا مہنگا پڑے گا،جعلی کالز کرنے والے کو چھ مہینے جیل اور50 ہزار روپے جرمانہ ہوگا ،پچھلے سال 2019 میں ریسکیو 1122 کو دو کروڑ تین لاکھ کالز میں سے صرف ساڑھے 11 لاکھ ایمرجنسی کالز سچی تھیں باقی جھو ٹ پر مبنی مذاق اڑا یا جا تا رہا، ڈی جی ریسکیو پنجا ب نے اب جعلی کالرز کے خلاف قا نو نی کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔اس حوا لہ سے پنجا ب بھر کے ریسکیو افسران کو احکا ما ت جا ری کر دئیے گئے ہیں ۔با وثو ق کے مطابق ریسکیو 1122 کے اعدادو شمار کے مطابق 2019 میں دو کروڑ تین لاکھ،44 ہزار،52 کالز موصول ہوئیں جن میں سے صرف 11 لاکھ 52 ہزار کالز کسی حادثے یا ایمرجنسی سے متعلق تھیں ، دیگر کالز جعلی تھی ،ان اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ پانچ برس میں موصول ہونے والی کالز میں سے 90 فیصد جعلی تھیں،مگر اب ریسکیو 1122 کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے اور اب اس ایمرجنسی سروس سے مذاق نہ صرف مہنگا پڑے گا ، ایسا کرنے والوں کو جیل کی ہوا بھی کھانی پڑے گی، ڈی جی ریسکیو 1122 رضوان نصیر نے روزنا مہ 92نیو ز کو اس حوالہ سے بتایا پنجاب ایمرجنسی سروس ایکٹ کے مطابق جعلی کالز کرنے والے کو چھ مہینے جیل اور50 ہزار روپے جرمانہ ہوسکتا ہے ۔اب باربار جعلی کالز کے خلاف ایکشن لیا جائے گا ،پہلے سوفٹ وئیر سے بلاک کر دیا جاتا تھا ، ماضی میں پولیس ہیلپ لائن 15کو شروع میں ایسے ہی مسائل تھے ، بعدازاں ٹیلی گراف ایکٹ کے تحت کارروائیاں کرکے تدارک کیا گیا ۔