اسلام آباد (خبر نگار خصو صی ،ما نیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے زیراہتمام اسلام آباد میں پری بجٹ سیمینار میں پی ٹی آئی حکومت کی معاشی پالیسیز اور کارکردگی پر مختصر جائزہ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ موجودہ حکومت میں مہنگائی میں تین، کھانے پینے کی اشیا میں پانچ گنا اضافہ اورمعاشی نمو میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی، 50 لاکھ پاکستانی بے روزگار ،2 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ، کارکردگی صفر رہی ،(ن)لیگ کی حکومت میں معیشت کا حجم 313 ارب ڈالر تھا،(ن)لیگ کے آخری سال جی ڈی پی کی شرح نمو 5.8 فیصد تھی، 2020 میں منفی 0.5 فیصد رہی ، پی ٹی آئی ریونیو بڑھانے میں ناکام اور ٹیکس وصولیوں میں کاکردگی انتہائی ہولناک رہی ،قومی قرض میں 13000 ارب روپے کا اضافہ کیا،اب قومی دفاع کے لئے تقریباً تمام رقم ہی ادھار لینا پڑے گی ، رواں برس پھر بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 8 فیصد سے زیادہ ہوگا،تین سال میں پی ٹی آئی بجٹ خسارے 10000 ارب روپے سے بڑھ جائیں گے ،بجلی کی قیمت میں 60 فیصدظالمانہ اضافہ کرنے کے باوجود رواں برس گردشی قرض 2800 ارب کی حد عبور کرجائے گا ،برآمدات اب بھی اس سطح پر نہیں پہنچ سکیں جہاں 2018 میں تھیں ۔مطالبہ کیا گیا کہ نئے ٹیکس لگائے جائیں نہ ہی شرح میں کوئی اضافہ کیاجائے ،بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیاجائے ،سی پیک، آبی شعبے اور موجودہ سکیموں کے لئے ترقیاتی اخراجات کو بڑھایا جائے ،ہائیر ایجوکیشن کے بجٹ میں اضافہ کریں،چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں اور زرعی شعبے کے لئے خصوصی مراعات دی جائیں ،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام،احساس پروگرام کے ذریعے غریب عوام کے ریلیف کو بڑھایا جائے ۔مسلم لیگ ن کے صدر و اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے سیمینار سے خطاب کرتے کہا کہ عمران خان کے دورمیں بھوک،مہنگائی،بیروزگاری ،غربت بڑھی اورمعیشت ڈوب گئی،حکومت نے جھوٹے اعدادوشمار بتائے ،سٹیٹ بینک نے معاشی اعدادوشمار کی تصدیق نہیں کی،حکمرانوں کو معیشت اور عوام کی تکالیف کا کوئی علم نہیں ،اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملکر بجٹ پر موقف پیش کریں گے ۔سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا وزیراعظم کو معیشت کی الف ب بھی نہیں آتی،گزشتہ 3 سال میں ہماری جی ڈی پی کم ہوئی ،ہم نے 1150ارب کا سرکلرڈیٹ چھوڑاآج 2150ارب ہوگیا ۔سینئر لیگی رہنما احسن اقبال نے کہاہم نے 4 سال میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگائے ،ہم نے ہر ضلع میں نئی یونیورسٹی کی بنیاد رکھی تھی،طلبا کو لیپ ٹاپ دیئے ۔ محمد زبیر نے کہا پیپلزپارٹی کے وزیر خزانہ کو رکھ کر اپنی معیشت ٹھیک کررہے ہیں ،اب معاشی ٹیم نہیں کپتان بدلنے کا وقت ہے ‘ ،ایک کروڑنوکریاں دینے کے بجائے 50لاکھ نوکریاں ختم کردیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کرنسی کی قدر کم کرکے 3 سال میں صرف ایک فیصد برآمدات برھائیں،پی ٹی آئی نے ملک کا قرضہ 15 ہزار ارب روپے بڑھادیا ، معیشت سے کھلواڑ کیا گیا۔ اسلام آباد ( خصو صی نیوز رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ، نیٹ نیوز) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ن لیگ کے غلط معاشی فیصلوں سے 20 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، روپے کو مصنوعی طریقے سے مستحکم رکھاگیا، اسحاق ڈار نے معیشت کے ساتھ جو سلوک کیا موجودہ حکومت مجبوراًآئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا،حکومت معیشت میں استحکام لائی، اگلے سال شرح نمو 5 فیصد ہوجائے گی۔وفاقی وزیرخزانہ نے وفاقی وزیر حماد اظہر اور خسروبختیار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق دور میں قرضے لے کر معیشت کو بہتر دکھانے کی کوشش کی گئی ،مجبورہوکر اس حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا،ن لیگ کے غلط فیصلے سے معیشت کو 20 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ 20 ارب ڈالر خسارے میں تھا، ن لیگ نے روپے کو مصنوعی طریقے سے مستحکم رکھا، آئی ایم ایف کے پاس جانے سے اضافی ٹیرف لگانا پڑے ، گیس، بجلی مہنگی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کی معاشی پالیسیوں کی سزا وزیراعظم بھگت رہے ہیں، خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کرکے دکھائیں گے ، کورونا کے باوجودحکومت اقتصادی شرح نمو 4 فیصد تک لے آئی، زراعت ، انڈسٹری کو مراعات دیں گے ، ایف بی آر کی ہراسمنٹ کوختم کریں گے ، لوگوں کو سستے گھر اور صنعتوں کو مراعات دیں گے ۔وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ ن لیگ کی معاشی ٹیم ملک کو دیوالیہ پن کی حد تک لے آئی تھی، ن لیگ کی حکومت کے اختتام پر ہمیں ہرسال عالمی اداروں کو 10ارب ڈالر واپس کرنے پڑے ، ن لیگ کے دور میں کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھا، موجودہ دور میں زرمبادلہ کے ذخائر2016 کے بعد سے بلند ترین سطح پر ہیں، حکومتی اقدامات سے معاشی صورتحال کافی بہتر ہوئی۔مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ ملک میں بڑھتی معاشی سرگرمیاں کامیاب اقتصادی پالیسیوں کی مرہون منت ہیں، شرح نمو میں میں اضافے اور روپے کی قدر مستحکم ہونے پر فی کس آمدنی 1361 ڈالر سے بڑھ کر 1543 ڈالر ہو گئی۔