اسلام آباد( آن لائن ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمدحسن مغل نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے لیکن ابھی تک زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے میں ناکام رہا ہے جس وجہ سے ہماری فی ایکٹر زرعی پیداوار عالمی معیار سے بہت کم ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت زرعی شعبے کو جدید خطوط پر ترقی دینے کیلئے مائیکرو کریڈٹ سکیم کا اجراء کرے تا کہ خاص طور پر چھوٹے کسان آسان شرائط پر قرضے حاصل کر کے جدید ٹیکنالوجی حاصل کر سکیں اور زرعی پیداوار کو بہتر کرنے میں اپنا فعال کردارادا کر سکیں۔ احمد حسن مغل نے کہا کہ زرعی شعبہ ملک کی مجموعی قومی پیداوار میں 21فیصد حصہ ڈال رہا ہے اور تقریبا 45فیصد افرادی قوت کو روزگار فراہم کر رہا ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ابھی تک اپنی اصل صلاحیت کے مطابق ترقی نہیں کر سکا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے اور ترقی یافتہ ممالک نئی ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے بہتر زرعی پیداوار حاصل کر رہے ہیں لیکن اس کے برعکس پاکستان میں خاص طور پر چھوٹے کسان ابھی تک پرانے طریقوں سے فصلوں کو کاشت کر رہے ہیں جس وجہ سے ہماری زرعی پیداوار چین سمیت دیگر ممالک کے مقابلے میں کافی کم ہے ۔لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کسانوں کو زراعت کی جدید تعلیم و زرعی ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں ان کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے ۔آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی ، افراط زر میں اضافے اور دیگر وجوہات کی وجہ سے پاکستان میں زرعی اپلائینسز، بیجوں، کھادوں اور کیڑے مار ادویات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے جس سے چھوٹے کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زرعی شعبے کے مسائل کو فوری حل کرنے کیلئے مطلوبہ اقدامات اٹھائے ۔