مکرمی !زرعی شعبے کی ترقی کا مطلب پاکستان کی آدھی سے زیادہ آبادی کے معیارِ زندگی میں بہتری ہے جو ملکی معیشت میں مثبت انقلاب کا باعث ہوسکتا ہے۔بدقسمتی سے ریڑھ کی ہڈی سمجھا جانے والا یہ شعبہ قومی سطح پر ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا رہا ہے جس کا نتیجہ یہ نکلاکہ زرعی ملک ہونے کے باوجودگزشتہ سال4ارب ڈالر کی زرعی درآمدات کی گئیں۔زرعی شعبہ کی زبوں حالی کی بڑی وجہ زرعی گریجویٹس اور ترقی پسند کسانوں کا عملی طور پر متحر ک نہ ہونا ہے جس کی وجہ سے زرعی مسائل حکومتی ایوانوں تک نہیں پہنچ پاتے۔ میری حکومت سے گزارش ہے کہ زرعی شعبہ کی ترقی کے لیے زرعی گریجویٹس اور ترقی پسند کسانوں کو عملی میدان میں متحرک کرنے کے لیے مربوط پالیسی مرتب کی جائے تاکہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دے کر زرعی خود کفالت کی منزل تک پہنچا جا سکے۔ ( سعد الرحمن ملک اسلام آباد)