اسلام آباد (لیڈی رپورٹر)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے زلفی بخاری کی بطور چیئرمین پی ٹی ڈی سی بورڈکے علاوہ ایم ڈی تعیناتی اور نیشنل ٹورازم کوآرڈنیشن بورڈکی تشکیل کے خلاف درخواست میں وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتے میں جواب طلب کر لیاہے ۔ عارف محمود شاہ سمیت 14ملازمین کی درخواست پرسماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت نیشنل ٹورزم کوآرڈینیشن بورڈ بنایا گیا؟ وکیل نے بتایاکہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد یہ معاملہ صوبوں کو منتقل ہو چکا، وفاقی حکومت کو اختیارنہیں۔ چیئرمین بورڈ پی ٹی ڈی سی کی تعیناتی بورڈ کا اختیار ہے ،زلفی بخاری کی تعیناتی کابینہ نے خلاف قانون کی۔ منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی بغیر کسی اشتہار کے کر دی گئی، تعیناتی اورنیشنل ٹورزم کوآرڈینیشن بورڈ کی تشکیل کو غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے ۔ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیراعظم کے 15 معاونین خصوصی کی تعیناتیوں کے خلاف درخواست آج سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی، ڈویژن بنچ جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں سماعت کرے گا۔درخواست میں نعیم الحق، فردوس عاشق اعوان، ندیم افضل، علی نواز اعوان،زلفی بخاری، شہزاد اکبر،معید یوسف، عثمان ڈار اور دیگر کی تعیناتی چیلنج کی گئی ہے ۔مزید برآں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 5 اینکرزکے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت بغیر کارروائی یکم فروری تک ملتوی کردی۔