اسلام آباد،لاہور،کراچی،پشاور ،کوئٹہ، راولپنڈی (سپیشل رپورٹر،لیڈی رپورٹر،نامہ نگار، کامرس رپورٹر ، سٹاف رپورٹر،نامہ نگار خصوصی، 92 نیوز رپورٹ ) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ ایس اوپیز بنا کرتمام کاروبارکھولیں گے ،وزیراعظم نے تمام صوبوں سے ٹرانسپورٹ کھولنے کی اپیل کردی جس پر پنجاب اور خیبرپختونخوا تیار ہوگئے جبکہ سندھ اور بلوچستان نے انکارکردیا ،ملک میں پروازیں آج جزوی بحال ہوجائیں گی جبکہ پنجاب میں شاپنگ مالز کھولنے کا بھی فیصلہ ،پبلک مقامات پر ہر شہری کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیاگیا۔ جمعہ کو وزیر اعظم آفس میں وزرائاور معاون خصوصی اور مشیروں کے ہمراہ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت کولوگوں کی مشکلات کااحساس ہے ۔ایس اوپیز بنا کرتمام لوگ کاروبارکھولیں گے ۔ فکرتھی کہ لاک ڈاؤن کھولاتوہسپتالوں پر پریشرپڑے گا۔دنیابھرکے ماہرین کہہ رہے ہیں کہ اس سال ویکسین نہیں آسکتی، جہاں لاک ڈاؤن ہواوہاں دوبارہ کیسز سامنے آگئے ۔ سنگاپور،کوریااورچین میں دوبارہ وائرس آگیا۔ چین،امریکااوریورپ کی طرح لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے ۔ ڈھائی کروڑمزدوریومیہ یاہفتے کی تنخواہ پراکتفاکرتے ہیں، ڈھائی کروڑلوگ لاک ڈاؤن سے بری طرح متاثر ہوئے ۔ پاکستان میں کورونا کے کیسزابھی بڑھنا ہیں۔ لوگوں کوروزگارنہ دیاتووہ بھوک سے مریں گے ، سوچتاہوں کہ سفیدپوش لوگ کیسے زندگی گزاررہے ہو نگے ۔ حکومتی اقدامات کی وجہ سے حالات کنٹرول میں ہیں۔ اندازہ تھاکہ 14مئی تک 52ہزار695کوروناکیسزہوناتھے ۔ کورونا سے ایک ہزار 324 ہلاکتیں ہوں گی۔ ایس اوپیز پر عملدرآمد بہت ضروری ہے ۔ دکاندارایس اوپیزپرعملدرآمدکریں۔ ہوسکتا ہے زیادہ کیسزوالے علاقوں میں لاک ڈاؤن کرناپڑے ، ہماراصحت کانظام جون کے آخرتک کوروناکامقابلہ کرنے کوتیارہے ۔ذہنی طورپرتیارہیں کہ کوروناکیسزبڑھیں گے ۔ این ڈی ایم اے نے بہت زبردست کام کیا ہے ۔ لاک ڈاون سے اس وقت 15 کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں ہماری میڈیکل کمیونٹی بتائے کہ ہم ان کا کیا کریں، ہم کتنے عرصے تک 12 ہزار روپے پہنچاسکتے ہیں اور یہ 12 ہزار روپے کب تک ایک خاندان کے لیے کافی ہوں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت غریب عوام کی سہولت کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے سے متعلق صوبوں کے ساتھ اتفاق رائے کی کوشش کررہے ہیں۔بریفنگ میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ملک کو بند رکھنا ناممکن ہے ۔کورونا ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت کو بڑھایا جارہا ہے ۔کورونا ٹیسٹنگ صلاحیت میں 27فیصد اضافہ ہوا ہے ۔احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے ہی کورونا وائرس سے بچا جاسکتا ہے ۔ہمارے ہسپتالوں کا نظام مفلوج نہیں ہوگا۔مثبت کردار ادا کرنے پر میڈیا کے شکر گزار ہیں۔وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے کورونا ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ عالمی وبا کورونا کی وجہ سے ملک میں تپ دق (ٹی بی) اور پولیو سمیت دیگر بیماریوں سے توجہ ہٹ رہی ہے ۔اگر وبا کے دوران ہم نے ٹی بی کو نظر انداز کیا تو اس حوالے سے دنیا کی کارکردگی 5 سے 8 سال پیچھے جاسکتی ہے ۔ اگلے 5 سال میں دنیا بھر میں اضافی 63 لاکھ افراد ٹی بی کا شکار ہوں گے اور 14 لاکھ اضافی اموات ہوں گی۔معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کورونا کے دوران دوسری متعداد بیماریوں کا پھیلاوَ خطرناک ہے ۔ وزیر اعظم کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہر شہری کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے ۔لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے ، اس لیے پبلک مقامات یاایسی جگہ جہاں ہجوم ہے اورجاناضروری ہے وہاں ہرشہری کیلئے ماسک پہننا لازمی ہوگا،ماسک پہننے کی پابندی کیلئے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی کردیا جائے گا۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ وفاقی حکومت نے تمام فیصلے صوبوں کے ساتھ مل کرکئے ۔ ملک کے 29تعلیمی بورڈزکے ساتھ مشاورت کے بعدفیصلہ کیا۔10 ویں اور12ویں کے امتحانات لیناممکن نہیں۔سپیشل امتحان بھی لیاجائے گا۔معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ حکومت نے احساس کفالت پروگرام کے تحت 44لاکھ لوگوں کوامداددی گئی۔معاون خصوصی برائے سکیورٹی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ بیرون ملک پاکستانی تحمل سے واپسی کاانتظارکررہے ہیں۔ 23 ہزار سے زائدپاکستانی واپس لاچکے ہیں۔ طبی ماہرین کی رائے کے پیش نظرہم نے رسک نہیں لیا۔ بنگلادیش،امریکااوردیگرممالک سے پاکستانی واپس آئیں گے ۔وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ بڑے شاپنگ مالز کھولنے کا فیصلہ صوبوں پر چھوڑ دیا ہے ۔گاڑیاں بنانے والی صنعت اور شورومز پیر سے کھولیں گے ۔ایک اجلاس صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ترقیاتی مقاصد کے لئے قرضوں کے استعمال کے مواقع تلاش کئے جائیں ،انہوں نے کہاکہ ملکی ریونیو کا موثر استعمال، بہتر مالیاتی و قرضے انتظام، توانائی اور مالیاتی شعبوں میں اصلاحات اور سرمایہ کاری کے ماحول کی بہتری موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ وزیراعظم نے جی 20 کے قرضوں میں ریلیف کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ جی 20 کی طرف سے ریلیف ایک بروقت اقدام ہے جس سے کوویڈ 19 کے چیلنج سے نمٹنے کی کوششوں میں مدد ملے گی۔متحدہ وفد سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ ملک کی ترقی کراچی کی تعمیر وترقی سے وابستہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی عوام اور تاجر برادری کو درپیش مسائل کا مکمل ادراک ہے ۔ وفد میں وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق اور ممبران قومی اسمبلی اقبال محمد علی خان، صلاح الدین، عثمان قادری اور صابر حسین قائم خانی شامل تھے ۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ صوبہ سندھ اور خصوصاً کراچی کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے وفاقی حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔وزیراعظم سے سپیکر خیبر پختونخواہ صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی بھی ملاقات کی ۔اس موقع پرمشتاق احمد غنی نے ابراہیمی ٹرسٹ پشاور کی جانب سے 50 لاکھ روپے کا چیک وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ کے لئے پیش کیا۔علاوہ ازیں حکومت پنجاب نے پبلک ٹرانسپورٹ کو اجازت دینے کا فیصلہ کر لیا جس کی وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے اصولی منظوری دے دی۔صوبائی وزیر قانون،پارلیمانی امور و سوشل ویلفیئر راجہ بشارت کی زیر صدارت پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کے حوالے سے پنجاب کے ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ایک اجلاس ٹرانسپورٹ ہاؤس لاہور میں منعقد ہوا۔صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم اقبال، سیکرٹری ٹرانسپورٹ اسد رحمان گیلانی، سیکریٹری پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی محمد اقبال، ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب، دیگر افسران اور پنجاب بھر کے ٹرانسپورٹر نمائندگان بھی موجود تھے ۔وزرا ء نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے مشروط طور پرصوبہ میں پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بہت کم ہوئی ہیں، اس کا فائدہ کرایوں میں کمی کی صورت میں عوام کو پہنچنا چاہیے ۔راجہ بشارت نے کہا کہ محکمہ صحت کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے جو ایس پی اوز طے کیے گئے ہیں ان کے مطابق دو سیٹوں پر ایک سواری، سوار ہوتے وقت مسافروں کے درمیان 3 فٹ کا فاصلہ، اے سی بند اور کھڑکیاں کھلی رکھنا ہوں گی۔ٹرانسپورٹرز ہر چکر کے بعد بس کی ڈس انفیکشن اورہر ٹرمینل پرسینی ٹائزر کی دستیابی یقینی بنائیں گے ۔ بخار یا کھانسی کے حامل مسافر بس میں سوار نہیں ہو سکیں گے ۔راجہ بشارت نے حکومتی کمیٹی پبلک ٹرانسپورٹ جلد چلانے کے لیے اپنی حتمی سفارشات وزیر اعلیٰ کو پیش کرے گی اور وہی آخری فیصلہ کریں گے ۔ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ٹرانسپورٹرزجو ایس او پی طے کرے گی ان پر سختی سے عملدرآمد کرائیں گے ۔صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے شاپنگ مالز کھولنے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے متعلقہ اداروں کے ساتھ ایس او پیز بھی طے کر لئے گئے ہیں۔ پیر سے شاپنگ مالز اور آٹو موبائل انڈسٹری کو کام کرنے کی اجازت ہو گی۔سندھ کے وزیرٹرانسپورٹ اویس شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے حکم کا احترام کرتے ہیں مگر صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ نہیں کھول سکتے ,۔یہ بات انہوں نے وزیرا عظم کے قوم سے خطاب پر رد عمل میں کہی۔اویس شاہ نے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم صاحب پبلک ٹرانسپورٹ کھلوا کر ملک کو ووہان یا اٹلی بنانا چاہتے ہیں۔ خیبرپختونخواحکومت نے پیرسے تمام پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ کرلیا۔مشیر اطلاعات اجمل وزیر کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ کو ایس او پیز کے تحت کھولا جائے گا۔تیل کی نئی قیمتوں کے مطابق کرایہ وصول کیا جائے گا۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ ٹرانسپورٹ کھولنے سے متعلق فیصلہ وزیراعلیٰ کرینگے ۔ٹرانسپورٹرز سے ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کراسکیں گے ۔دوسری طرف پی آئی اے کا اندرون ملک فضائی آپریشن جزوی طور پر بحال ہوگیا، ترجمان پی آئی اے کے مطابق ہفتے کے روز پی آئی اے کی پہلی باقاعدہ پرواز دوپہر ایک بجے کراچی سے لاہور کیلئے جائے گی۔لاہور سے کراچی واپسی کی پرواز ہفتے ہی کے روز شام چار بجے روانہ ہوگی۔فضائی آپریشن ملک کے 5 بڑے ہوائی اڈوں تک محدود ہو گا جن میں اسلام آباد, کراچی, لاہور, پشاور اور کوئٹہ شامل ہیں۔وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے بتایا کہ ائیر لائنز کے عملے اور مسافروں کی حفاظت کے لیے جامع ایس او پیز مرتب دیئے گئے ہیں جن پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔مسافروں کی روانگی سے قبل اور آمد کے بعد تھرمل سکینگ کے عمل سے گزرنا ہو گا۔وائرس کی علامات ظاہر ہونے یا جسمانی درجہ حرارت بڑھنے کی صورت میں صحت کا عملہ معائنہ کرے گا۔ہوائی اڈوں پر مسافروں کے مابین میل جول پر پابندی عائد ہو گی ۔ بریفنگ ایریا سے آگے کسی پروٹوکول کی اجازت نہیں ہو گی۔ جہاز کے سامان پر باقاعدگی سے چراثیم کش سپرے کیا جائے گا۔روانگی سے قبل طیارے میں سپرے کے بعد سول ایوی ایشن سے سرٹیفکیٹ لینالازمی ہوگا۔دوران پروازکھانافراہم نہیں کیاجائیگا،ضرورت پرصرف پانی کی بوتل دی جائیگی۔