اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سینٹ نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل کی منظوری دیدی۔منگل اجلاس میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے تحریک پیش کی کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل 2019ئقائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لایا جائے ۔ ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ انہوں نے اپنی ترامیم جمع کرائی ہیں۔جماعت اسلامی کے سینیٹرمشتاق نے بھی اپنی ترامیم لانیکااعلان کیا ،جس پر اعظم سواتی نے کہا کہ سینیٹر جاوید عباسی ، سینیٹر مشتاق کی مشاورت سے ترامیم کیساتھ بل دوبارہ لایا جائے گا جسکے بعد چیئرمین نے بل شق وار منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا جسے منظور کرلیاگیا۔ چیئرمین سینٹ نے زینب الرٹ ردعمل و بحالی بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ چیئرمین سینٹ نے آئی سی ٹی میں معذور افراد کے حقوق کا بل، وراثت کی اسناد اور انصرام کے خطوط کا بل،لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی، خواتین جائیداد حقوق کے نفاذ کا بل،عدالتی لباس و خطاب کا طریقہ احکامات (تنسیخ) بل ، مجموعہ ضابطہ دیوانی (ترمیمی) بل بھی متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیئے ۔ وقفہ سوالا ت کے دوران سینٹ کو آگاہ کیا گیا کہ باہمی کشیدگی کے باوجود پاکستان نے بھارت کوجانے والی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اجازت دے رکھی ہے ۔ وزارت خارجہ حکام نے آگاہ کیا کہ پاکستان نے اپنی فضائی حدود کبھی افغانستان کیلئے بند نہیں کیں،سعودی ولی عہد کے اعلان کے مطابق ابتک 2080قیدیوں کو رہا کیا گیا۔ ایف آئی اے کی2018ئکی رپورٹ کی مطابق ایران نے 80ہزار اور ترکی نے 10 ہزار 476 پاکستانی نکالے ۔4سال کے دوران یورپی یونین سے 20 ہزار پاکستانیوں کو نکالا گیا۔وزارت ہیلتھ سروسز نے آگاہ کیا کہ پاکستان میں 2017ئمیں پولیو کے 7، 2018ئمیں 12جبکہ 2019ئمیں 134 کیس رپورٹ ہوئے ۔وزارت تعلیم کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ 10سال میں بیرون ملک ڈاکٹریٹ کیلئے 2780 سکالرشپس دی گئیں جبکہ 172سکالر واپس نہیں آئے ۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ بلوچستان کے 19 اضلاع میں اعلیٰ تعلیم کا کوئی ادارہ نہیں ۔ چیئرمین نے جعلی ادویات سے متعلق سوال قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔ وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ موجودہ حکومت نے موٹر ویز پر کوئی ٹول ٹیکس نہیں بڑھایا، 16 ماہ میں این ایچ اے کے ریونیو میں 25 ارب 80 کروڑ کا اضافہ ہوا،سروس ایریاز میں مرضی کے نرخ وصول کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔چیئرمین سینٹ نے سینیٹر چوہدری تنویر کا گھر گرانے سے متعلق رپورٹ متعلقہ کمیٹی کو بھیج دی۔