اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے سابق خاتون ایڈیشنل سیشن جج ریحانہ نواز کی محکمانہ امتحان کا ایک اور موقع دینے کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔دوران سماعت ریحانہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ خاتون کو2013ء میں ایڈیشنل سیشن جج تعینات کیا گیا تھا، بعدازاں لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر محکمانہ امتحان ہوئے تو ریحانہ نواز 4 بار امتحان دینے کے باوجود کامیاب نہیں ہو سکیں،پہلی بار مکمل فیل،دوسر ی بار4 پرچوں میں فیل اور 3میں کامیاب ،تیسری بار پھرتمام پرچوں میں فیل،چوتھی بارصرف ایک پرچے میں فیل ہوئیں۔قانون کے مطابق ان امتحانات کو دو سال کے اندر ہونا تھا جبکہ یہ 13ماہ کے اندر لیے گئے ،انہیں ملازمت اختیار کرنے کے چار سال بعد 2017ء میں نوکری سے نکال دیا گیا۔ جس پر جسٹس گلزار احمد نے سوال اٹھایا کہ اب آپ ہم سے کیا چاہتے ہیں؟ وکیل نے کہاکہ پہلے امتحان سے ایک روز قبل ریحانہ نواز کے والد کا انتقال ہو گیا،دوسرے امتحان کے وقت حاملہ ،تیسرے امتحان کے وقت والدہ بیمار تھیں،چوتھے امتحان سے قبل سسر کا انتقال ہو گیا تھا۔جسٹس گلزار انے ریمارکس دیئے کہ جو چیزیں آپ بتا رہے ہیں یہ ریکارڈ پر تو موجود نہیں،ہم آپ کو پانچواں موقع کیسے دے دیں؟ عدالت نے سابق جج خاتون کو عدالت میں بات کرنے سے روکتے ہوئے موقع دینے کی استدعا مسترد کرکے معاملہ نمٹا دیا ۔