لاہور(کر ائم رپو رٹر) گارڈن ٹاؤن کے علاقے میں حساس ادارے کے اعلیٰ افسر کو تشدد کا نشانہ بنا نے پر لیگی رہنما خواجہ سلمان رفیق ، حافظ نعمان اور ان کے 4 گارڈز کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گذ شتہ روز ہو نے وا لے تشدد اور گاڑی توڑنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پرآگئیں جو پولیس نے حاصل کر لی ہے ، گارڈن ٹاؤن پولیس نے میجر حارث کے باپ چوہدری راشد محمود کی مدعیت میں اقدام قتل سمیت 5 دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ۔ ملزمان وحشیانہ طریقے سے حساس ادارے کے آفیسر کی گاڑی کے شیشے بھی توڑتے رہے ، پولیس نے گاڑی سمیت حملہ آور4 افراد کو حراست میں لے لیا۔جبکہ مدعی مقدمہ نے ن لیگی رہنماؤں کو بھی نامزد کیا ہے ۔مدعی نے درخواست میں لکھا کہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کی ایما پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، حافظ نعمان اور سلمان رفیق ساتھ والی گاڑی میں تھے ، ملزمان کی ایما کے بغیر ملازمین تشدد نہیں کرسکتے ۔افسر پر تشدد کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سلمان رفیق، حافظ نعمان کی فوجی افسروں سے معافی تلافی کے لیے منتیں کی جارہی ہیں۔متاثرہ شخص چیخ چیخ کر بتاتا رہاکہ وہ حساس ادارے کا افسرہے لیکن غنڈوں نے ایک نہ سنی، تشدد کرتے رہے ، تشدد سے افسرکا بازوفریکچر ہوگیا۔مقدمے میں نامزد سلمان رفیق اور حافظ نعمان کو نامزد کر کے گرفتار کر لیا گیا۔دریں اثنا قائم مقام سی سی پی او لاہور ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شہزادہ سلطان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کلمہ چوک کے قریب ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک سیاسی جماعت کے رہنما کے پرائیویٹ گارڈز نے راستہ دینے کے تنازع پر حساس ادارے کے افسر کو روک کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ ملزمان کا ریمانڈ حاصل کیا جا چکا ہے اور مقدمہ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔قبل ازیں گا رڈن ٹاؤن تھا نے کے با ہر خواجہ سلما ن رفیق کا کہنا تھا کہ میاں نعمان کے ساتھ جا رہا تھامیں گاڑی خود چلا رہا تھا ہماری ایک گاڑی پیچھے تھی،فردوس مارکیٹ کے پاس سے ہمیں پیچھے سے گاڑی نظر نہیں آئی،اسکے بعد گارڈ کا حافظ نعمان کو فون آیا، ہم نے کہا آپ پولیس سے رابطہ کریں، ہمارے لیے حارث صاحب اور ہر شہری قابل عزت ہے ، میں قرآن پاک ساتھ لایا ہوں اس پہ ہاتھ رکھ کہ کہہ رہا ہوں کہ میں نے جو کہا سچ کہا سیف سٹی کیمرے موجود ہیں چیک کر لیں۔