اسلام اباد(سہیل اقبال بھٹی)وفاقی حکومت نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے باوجود معاشی اور سماجی صورتحال کے پیش نظر وفاقی ملازمتوں میں 10سال کیلئے 3فیصد کوٹہ مقرر کرنے کی منظوری دیدی جبکہ فاٹا اور گلگت بلتستان کا مشترکہ کوٹہ ختم کرتے ہوئے گلگت بلتستان کیلئے ایک فیصد کوٹہ مقررکردیا گیا ۔سابق فاٹا کے رہائشیوں کو وفاقی اور خبیرپختونخوا کی سرکاری ملازمتوں میں کوٹے کے تحت ملازمت حاصل کرنے کا خصوصی حق 10سال بعد ختم ہوجائیگا۔ 10سالوں کے دوران وفاقی حکومت فاٹا کی تعمیر وترقی کے منصوبے کے تحت 1ہزار ارب روپے سے زائد رقم خرچ کرے گی۔ فاٹا ڈیویلپمنٹ پلان کا مقصد دہشت گردی اور شدت پسندی سے متاثرہ فاٹا کے مکینوں کو ملک کے دیگر علاقوں کے مساوی اعلیٰ تعلیماور روزگارکے مواقع فراہم کئے جا ئینگے ۔ ملکی تاریخ میں وفاقی ملازمتوں میں کوٹہ پر چوتھی مرتبہ نظرثانی کی گئی ۔نئے کوٹہ سسٹم سے فاٹا کے نوجوانوں کو روزگار کے وسیع مواقع میسر ہوسکیں گے ۔ 92نیوز کوموصول سرکاری دستاویز کے مطابق و فاقی کابینہ کی جانب سے 23اپریل2019ئکے اجلاس میں مشیر وزیر اعظم برائے اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں قائم کمیٹی کو فاٹا اور گلگت بلتستان کیلئے وفاقی ملازمتوں میں کوٹہ کے مسئلے کے حل اور تجاویز دینے کی ہدایت کی گئی۔کمیٹی کے دیگر ممبران میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ،سیکرٹری قانون،سیکرٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان حکومت کے نمائندگان شامل تھے ۔ کمیٹی کی سفارشات کے بعد بالاخر وفاقی حکومت نے 2017ئکی مردم شماری کے مطابق سابق فاٹا اور گلگت بلتستان کے وفاقی ملازمتوں میں کوٹے کو تقسیم کرنے اور فاٹا کیلئے 3جبکہ گلگت بلتستان کا کوٹہ1فیصد کرنے کی منظوری دیدی۔فاٹا کے مختص کوٹے کو خیبر پختونخوا کے کوٹے سے اگلے 10 سال کے ڈیویلپمنٹ پلان کے تحت الگ رکھا جائیگا۔سرکاری دستاویز کے مطابق مئی1963ئمیں مغربی پاکستان اور آزاد کشمیر کے مہاجرین کیلئے ملازمتوں کا کوٹہ مختص کیا گیا تھا جس کے تحت میرٹ پر20فیصد،مشرقی پاکستان کیلئے 40فیصد،پنجاب اور بہاولپور کیلئے 23فیصد،کراچی کیلئے 2فیصد،سندھ،خیرپور،صوبہ سرحد اور فاٹا،بلوچستان اور بلوچستان کے قبائلی علاقوں،آزادکشمیر اور آزادکشمیر کے مہاجرین کیلئے 15فیصد ملازمتوں کا کوٹہ مختص کیا گیا تھا۔1972ئکی مردم شماری کے مطابق ملازمتوں کے کوٹے میں تبدیلی کی گئی جس کے تحت میرٹ کوٹہ10فیصد،پنجاب اور اسلام آباد کیلئے 50فیصد،سندھ 19فیصد،خیبرپختونخوا 11.5فیصد،بلوچستان3 ۔5فیصد،فاٹا اور گلگت بلتستان 4فیصد اور آزاد کشمیر کیلئے 2فیصد ملازمتوں کا کوٹہ مختص کیا گیا۔1972ئکی مردم شماری کے مطابق مختص کیے گئے کوٹے میں دسمبر2007ئمیں مزید تبدیلی کی گئی اور میرٹ کوٹہ10فیصد سے کم کرکے 7.5فیصد کر دیا گیا جبکہ بلوچستان کا کوٹہ 3.5فیصد سے بڑھا کر6فیصد کر دیا گیا۔1972ئکی مردم شماری کے مطابق فاٹا کی آبادی گلگت بلتستان اور فاٹا کی مجموعی آبادی کا 85.6فیصد تھی جبکہ گلگت بلتستان کی آبادی مجموعی آبادی کا 14.4فیصد تھی۔4فیصد مختص کوٹے میں فاٹا کا حصہ 3.42جبکہ گلگت بلتستان کا حصہ 0.58فیصد تھا۔2017ئکی مردم شماری کے مطابق فاٹا کی آبادی 50لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جو کہ فاٹا اور گلگت بلتستان کی مجموعی آبادی کا 77فیصد ہے جبکہ گلگت بلتستان کی آبادی مجموعی آبادی کا 23 فیصدہے ۔کمیٹی کی جانب سے تجویز دی گئی کہ 2017ئکی مردم شماری کے مطابق فاٹا اور گلگت بلتستان کے وفاقی ملازمتوں میں کوٹے کو تقسیم کیا جائے اور فاٹا کیلئے 3جبکہ گلگت بلتستان کا کوٹہ1فیصد کرنے کی تجویز دی گئی۔