لاہور،قصور،فقیر والی ( کرائم رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر،92 نیوز رپورٹ ،نامہ نگار ،مانیٹرنگ ڈیسک) زمین نگل گئی یا آسمان کھا گیا ،موٹروے زیادتی کیس کامرکزی ملزم عابد تاحال پکڑانہ جاسکا۔گزشتہ روز پولیس نے نواحی گاوٗں چک نمبر238نائن آر سے عابد ملہی کے بہنوئی عارف علی سنگھیڑا اور اسکے بھائی صابر علی سنگھیڑا سمیت کئی افرادکو حراست میں لے لیا ، اس کی سالی کو ننکانہ صاحب سے حراست میں لیا گیا۔ پنجاب پولیس کی نااہلی کی وجہ سے عابد ملہی ایک مرتبہ پھر ہاتھ سے نکل گیا۔ذرائع کے مطابق آبائی گاؤں راجہ جنگ میں پولیس کو عابد کی موجودگی کی اطلاع ملی،پولیس کے مبینہ طورپر 4 اہلکارراجہ جنگ میں ملزم کے رشتہ دارکے گھرمیں موجودتھے ، عابدپولیس کی موجودگی کاشبہ ہونے پر گیٹ سے فرارہو گیا، فرار ہوتے ہوئے اپنی چادراورجوتابھی چھوڑ گیا، ملزم عابدعلی کھیتوں میں چھپ گیا،پولیس 5گھنٹے تلاش کرتی رہی، ملزم عابدعلی کے فرارہونے پرپولیس نے ہوائی فائرنگ بھی کی، ملزم کے فرار ہونے کے بعد پولیس کی بھاری نفری سرچ آپریشن کرتی رہی۔ عابد کے مزید پانچ رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دو روز قبل ان تمام افراد کا عابد ملہی سے رابطہ ہوا تھا۔ زیر حراست افراد کو قصور سے لاہور منتقل کر دیا گیا ۔ملزم عابد کی سالی کشوربی بی نے دعویٰ کیاکہ عابدآج4بجے کے قریب ملنے آیاتھا،عابدنے مجھ سے پوچھاگھرمیں یہ جولوگ ہیں کون ہیں،عابدنے مجھے پارک میں ملنے کاکہا،اپنے محلے دارکواطلاع دی اس نے پولیس کواطلاع دی،پولیس عابدکوپکڑنے آئی تووہ فرارہوگیا،پولیس بھی عابدکے پیچھے چلی گئی ،عابدکاحلیہ خراب تھا۔دوسری جانب پولیس ذرائع نے بتایا کہ موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابدعلی کی اہلیہ بشریٰ نے پولیس کو ابتدائی بیان دے دیا اور کہا کہ عابد کہاں ہے مجھے علم نہیں۔بشریٰ کے مطابق واقعہ کے بعدعابدگھرآیاتھاوہ کافی پریشان تھا،اس نے مجھے واقعہ کے بارے میں نہیں بتایا،واقعہ میں عابدکی شناخت ہوئی تووہ فرارہوگیا ، میں بھی خوف کے مارے گھر سے بھاگ گئی اور مانگا منڈی کے علاقہ میں والدین کے گھر آگئی تاہم میں اور عابد اکٹھے گھر سے نہیں بھاگے وہ کہاں گیا مجھے کچھ پتہ نہیں۔