ائیرپورٹ پر بچی سے ناروا سلوک پر ائیر پورٹ سکیورٹی فورس (اے ایس ایف) کے افسر کو نوکری سے برطرف کردیا گیا ہے۔ملوث افسر سب انسپکٹر سبحان کے خلاف محکمانہ قوانین کے تحت مزید سخت ترین کارروائی بھی جاری ہے۔ دوسرے واقعہ میںکراچی سے پنجاب جانے والی ملت ایکسپریس میں خاتون کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اہلکار نے ضمانت کروالی ہے۔دو واقعات چھٹیوں کے دنوں میں ہوئے ہیں جو سوشل میڈیا کی زینت بننے کے بعد دونوں محکموں کے افسران کے لیے وبال جان بنے تو انھوں نے ان پر ایکشن لیا ۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہمارے سرکاری افسران جب ودری پہن لیتے ہیں تو اپنے آپ کو الگ مخلوق کیوں تصور کرتے ہیں ؟وردی پہنے یا کسی ملازمت پر تعینات ہونے سے قبل سرکاری ملازمین کی اخلاقی تربیت بھی ہونی چاہیے تاکہ ان کے دل میں خوف خدا پیدا ہو اور وہ لوگوں کے ساتھ انسانوں جیسا برتاو کریں ۔انسپکٹر سبحان اے ایس ایف میں 35 سالہ ملازمت مکمل کر چکا ہے ۔اسی طرح خاتون پر ٹرین سفر کے دوران تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ریلوے پولیس نے کانسٹیبل منیر حسین کیخلاف 354 اور 337 اے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔اس ملازم کی بھی سالانہ ترقی روکنی چاہیے کیونکہ جب تک سرکاری ملازم کے خلاف محکمانہ کارروائی نہیں ہوتی تب اسے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔دونوں محکمے ان ملازمین کے خلاف محکمہ قانونی کارروائی کریں تاکہ آئندہ کوئی ملازم ایسا کام نہ کرے ۔