اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)کراچی سے 280کلومیٹر دورزیرسمندر تیل وگیس کی تلاش کیلئے مطلوبہ ڈرلنگ کا اعصاب شکن مرحلہ مکمل کرلیا گیا ۔ ای این آئی کمپنی پر مشتمل جوائنٹ وینچر نے 14ارب لاگت سے 5ہزار470میٹر زیرسمندر (لائنرتک)ڈرلنگ مکمل کرتے ہوئے تیل وگیس کے ذخیرہ تک رسائی حاصل کرلی ۔ ڈرلنگ کمپنی نے تیل وگیس کی حقیقی مقدارکا تعین شروع کردیا ہے ۔ یہ عمل آئندہ تین روز میں مکمل جبکہ تیل وگیس کی مقدار کی رپورٹ ایک ہفتے میں تیار کرلی جائے گی۔ ابتدائی اندازے کے مطابق کیکڑا ون بلاک میں 9ٹریلین کیوبک فٹ گیس اور خام تیل کی بڑی مقدار موجود ہو سکتی ہے ۔ 92نیوز سے خصوصی گفتگو میں ایگزن موبل کمپنی کے سینئر عہدیدار نے تصدیق کی کہ کیکڑا ون بلاک میں تیل وگیس کی تلاش کیلئے 11جنوری 2019 کو شروع کی گئی ڈرلنگ لائنر تک مکمل کرلی گئی ہے ۔ ای این آئی، ایگزن موبل، اوجی ڈی سی ایل اور پی پی ایل اس کنویں میں 25فیصد کے تناسب سے ملکیت رکھتی ہیں اور اسی تناسب سے چاروں کمپنیوں نے مشترکہ سرمایہ کاری کی ہے ۔ کیکڑا ون بلاک میں تیل وگیس کے تخمینی ذخیرے 9ٹریلین کیوبک فٹ تک رسائی کیلئے طویل عرصے سے کوششیں جاری تھیں۔ ڈرلنگ کمپنی گیس وتیل کے ذخیرے کی حقیقی مقدار کا تعین کرنے کیلئے 200میٹر ذخیرے میں رسائی شروع کردی ہے ۔ ہائی پریشر کے باعث یہ عمل محتاط انداز میں آئندہ تین روز میں مکمل کرلیا جائے گا جسکے بعد ذخیرے سے ملنے والے نمونوں کی ٹیسٹنگ اور تجزیہ کا عمل شروع ہوجائے گا۔ اگر تکنیکی ٹیم نے تجویز دی تو ذخیرے کے اندر1ہزار میٹر نیچے تک جانے کی کوشش کی جائیگی۔ ڈرلنگ کے عمل کے دوران آپریشن ٹیم کو ہائی پریشر کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ ہائی پریشر کسی بھی گیس کے ذخیرے کی کامیابی کا روشن عندیہ تصورکیا جاتا ہے ۔ذخیرے سے ملنے والے نمونوں کی ٹیسٹنگ اور تجزیہ کرنے کے بعد اگر ذخیرے میں گیس یا تیل کی بڑی مقدار کی تصدیق ہوگئی اور جسکی مالیت 10ارب ڈالر سے زائد ہوتو گیس وتیل کو نکالنے کیلئے سمندر میں انفراسٹرکچر بچھایا جائے گا۔ ذخیرہ بڑا ثابت ہونے کی صورت میں پاکستان کا پٹرولیم مصنوعات کا امپورٹ بل6ارب ڈالر سالانہ کم ہونے کی امید ہے ۔ دوسری جانب حیران کن امریہ ہے تیل وگیس کی تلاش کیلئے ڈرلنگ مکمل کرنے والی کمپنی ای این آئی کے درآمدکردہ ڈرلنگ بحری جہاز، ہیلی کاپٹرزاور دیگر سامان کو ایف بی آر کی جانب سے تاحال کلیئرنس نہیں مل سکی۔وفاقی کابینہ کی جانب سے آج ای این آئی سمیت سمندر میں تیل وگیس کی تلاش کیلئے مستقبل میں آنیوالی کمپنیوں کو کسٹمزڈیوٹی سے چھوٹ دئیے جانے کا امکان ہے ۔