مکرمی !وسطی پنجاب میں سموگ نے ڈیڑے ڈال رکھے ہیں اور انتظامیہ نے سموگ کی روک تھا م کیلئے دھان کے مڈھوں کو جلانیوالے زمینداروں کسانوں کے خلاف بھاری جرمانے کرنے اور ان کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے جب کہ گندم کی بوائی کا موسم بھی شروع ہو چکا ہے ایسی صورت حال میں زمیندار اور کسان انتہائی پریشان ہیں ان کے پاس دھان کے مڈھوں کو جلانے کے سوا کو ئی چارہ نہیں ہے اور وہ گرفتاری اور بھاری جرمانے کی سزائیں بھگت رہے ہیں جبکہ حکومت کا موقف اپنی جگہ بھی درست ہے۔ کسان اورزمینداروں کا کہنا ہے حکومتی اقدامات سے گندم کی بوائی متاثر ہو سکتی ہے ضرورت تو اس بات کی ہے خوراک کے ان علاقوں کیلئے محکمہ زراعت کو جدید ٹیکنالوجی اورریسرچ سے مددلینی لینی چاہے ۔جب کسان کو یہ معلوم ہی نہیں اور وہ مطمئن ہی نہیں تو پھر قانون کی خلاف ورزی بھی ہو گی۔ضلع بھر زگ زیگ ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کیا گیا اسی طرح تیل کی فیکٹریاں، ٹائر جلانے والی فیکٹری، زرعی آلات بنانے والے چھوٹے بڑے کارخانے جن میں ماحول کو صاف رکھنے کے آلات لگنے ضروری ہیں۔ کسان کہتے ہیں ہمارے پاس سڈے تلف کرنے کے آلات نہیں.یہ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے وہ کسان کو سستے زرعی آلات دے جس سے فصل کی باقیات کو تلف کیا جا سکے،گندم جوکہ خوارک کا اہم جزہے اس کی بوائی میں تاخیر سے پیداوار متاثر ہو سکتی ہے ۔ (محمد عمران، پنڈی بھٹیاں )