اسلام آباد ،کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل سے ملاقات کی اور انکے مسائل حل کرنے کی یقین کراتے ہوئے درخواست کی کہ وہ حکومت میں واپس آجائیں ۔ذرائع کے مطابق ملاقات پارلیمنٹ لاجز میں ہوئی،صادق سنجرانی نے پرویز خٹک کی سربراہی میں قائم حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا پیغام بھی پہنچایا جبکہ مذاکراتی کمیٹی کی طرف سے جلد ملاقات کی اطلاع بھی دی لیکن سردار اختر مینگل اپنے موقف پر قائم رہے ۔اختر مینگل نے وفاقی حکومت کی وعدہ خلافیوں پر چیئرمین سینٹ کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیئے ۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد سمیت کسی بھی مسئلے پر توجہ نہیں دی گئی، مطالبات کے حل تک واپسی ممکن نہیں ، اس موقع پر بی این پی مینگل کے دیگر ارکان بھی موجود تھے ۔بعدازاں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہاکہ چیئرمین سینٹ بھی حکومت کے اتحادی ہیں، وہ جاننا چاہتے تھے کہ ایسا کیوں ہوا۔ان سے کہا ہے کہ جاکر حکومت سے پوچھیں معاہدوں پر عمل کیوں نہیں ہوا،اگر کچھ ہوا ہے تو کتنا ہوا ہے ؟۔علاوہ ازیں اختر مینگل جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے ۔ذرائع نے بتایا کہ اختر مینگل اور فضل الرحمٰن کی ملاقات سے حکومتی حلقوں میں اضطراب پیداہوگیا۔ملاقات میں حکومتی بجٹ اور تحریک انصاف حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر غور کیا جائیگا۔ادھرکوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر منظوراحمدکاکڑ نے کہا کہ آج ایک اتحادی چلا گیاہے کل دوسرا بھی جا سکتاہے ۔