کراچی (ایس ایم امین) سندھ کے 603 تھانوں اور9 پولیس ٹریننگ سینٹرز میں بائیومیٹرک سسٹم اور کلوزسرکٹ کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی کے 117 تھانوں اور پولیس دفاتر میں آئندہ 6 ماہ میں بایومیٹرک سسٹم کے نفاذ اورتنصیب کی تیاری کرلی ہے ۔پولیس چھاپوں اورآپریشن میں حصہ لینے والے پولیس اہلکاروں کی کیپ میں کیمرہ نصب کرنے کی بھی تجویزپیش کی گئی ہے ۔حکومت سندھ نے گھوسٹ اورجعلی پولیس اہلکاروں سے جان چھڑانے کے لیے سندھ کے پولیس تھانوں میں پولیس ٹریننگ سینٹرز اورپولیس دفاترمیں بائیومیٹرک سسٹم ناٖفذ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے پہلے مرحلے میں کراچی کے 117 تھانوں میں آئندہ 6 ماہ میں بائیومیٹرک سسٹم نصب کرنے کے منصوبے پر کام شروع کرنے کی تیاری کرلی گئی ہے ۔ محکمہ داخلہ سندھ کے ایک ذمہ دارافسرنے روزنامہ نائنٹی ٹونیوز کوبتایا کہ پولیس سٹیشن پولیس ٹریننگ سینٹراورپولیس دفاترمیں بائیومیٹرک سسٹم کی تنصیب کا مقصد گھوسٹ اورجعلی پولیس اہلکاروں سے چھٹکارا حاصل کرنا اورپولیس اسٹیشنز میں کلوز سرکٹ کیمرے نصب کرنے کا مقصد پولیس افسران کے عوام کے ساتھ رویے کی نگرانی کرنا ہے ،حکومت سندھ کے ذمہ دارافسرکے مطابق آئندہ دس ماہ کے دوران محکمہ پولیس کو ای گورنمنٹ نظام کا حصہ بنانے کے منصوبے پرکام شروع کردیا گیا ہے منصوبے کی تکمیل سے پولیس کے روایتی سسٹم کوتبدیل کرنے کے علاوہ کارگردگی بہتربنانے میں بھی مدد ملے گی منصوبے کے پہلے مرحلے میں آئندہ چھ ماہ کے دوران کراچی کے 117 پولیس اسٹیشن بائیومیٹرک نظام سے منسلک کردیے جائیں گے دوسرے مرحلے میں سندھ کے دیگراضلاع کے باقی 603 تھانوں 9 پولیس ٹریننگ سینٹرز میں بھی بائیومیٹرک حاضری اورپولیس کے دفاترمیں بھی بائیومیٹرک انٹری کا نظام نصب کردیا جائے گا۔مزید برآں پولیس کے خلاف بڑھتی ہوئی عوامی شکایات کے پیش نظراورپولیس کارگردگی مانیٹرکرنے کے لیے آپریشن اورچھاپہ مارکارروائیوں میں حصہ لینے والے پولیس اہلکاروں کی کیپ (ٹوپی ) میں کیمرہ نصب کرنے اورتھانوں میں کلوز سرکٹ کیمرے لگانے کی بھی تجویز ہے ۔