اسلام آباد(خبرنگار) سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کیس میں آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے ۔ سندھ حکومت نے کہا کہ ایف ڈبلیو او نے 11 انڈر پاسز کا سروے کر لیا ہے باقی 13 انڈر پاسز کا بھی سروے جلد ہوجائے گا، ایف ڈبلیو او ہمیں ڈیزائن اور لاگت بتائے گا تو کنٹریکٹ ایوارڈ ہو جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انڈر پاسز اور اوور ہیڈ بریجز کی تعمیر سٹیٹ آف دی آرٹ ہونی چاہئے ، تعمیرات ایسی نہ ہو جو شہر میں دھبہ بن جائے ۔ دوران سماعت ریلوے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے اپنی رپورٹ جمع کرا دی۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ رپورٹ میں جو تصویریں لگائی ہیں ان سے کچھ پتہ نہیں چلتا، تصویروں میں تو ساری زمین پر قبضہ نظر آتا ہے ، ٹریک کے ساتھ زمین پر قبضہ ہے ، ٹرین کیسے چلے گی۔ سی ای او ریلوے نے عدالت کو بتایا کہ ٹرین کے چلنے کے لیے راستہ کلیئر ہے ۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ ذمہ دار آفسر کی طرح بات کریں، جن زمینوں پر قبضہ ہے کیا ریلوے کی زمین نہیں ہے ۔ ، آپ نے ابھی تک تجاوزات سے اپنی زمین خالی نہیں کروائی، ریلوے کی ساری زمین تجاوزات سے خالی کروائیں۔ عدالت نے ہدا یت کی کہ ریلوے کی زمین واگزار کرائیں جس پر سیکرٹری ریلوے نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ جلد ریلوے کی زمین پر قبضہ ختم کرائیں گے ۔ عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ہے ۔عدالت عظمیٰ نے سندھ کے علاقہ میہڑ میں تہرے قتل کے ملزمان کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی آئی جی حیدرآباد کو دو ہفتے کے اندر ملزمان گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے ۔تین رکنی بینچ نے ملزم کی گرفتاری سے متعلق سندھ پولیس کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی اور آبزرویشن دی کہ پولیس کاغذوں سے باہر نہیں نکلی ۔ چیف جسٹس نے ڈی آئی جی حیدر آباد کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ڈی آئی جی صاحب آپ اس عہدے کے لئے اہل نہیں، عدالت میں سندھ پولیس نے جو رپورٹ داخل کی ہے وہ ایک رام کہانی ہے ۔ عدالت عظمیٰ نے روال ڈیم میں مضر صحت مواد شامل ہونے اور وفاقی دارلحکومت میں ماحولیاتی آلودگی بڑھ جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے میونسپل کارپوریشن اسلام آباد(ایم سی آئی ) سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔تین رکنی بینچ نے بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے ایم سی آئی کو ایک ماہ کے اندر رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی ۔عدالت نے راول ڈیم میں مضر صحت مواد شامل ہونے پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور آبزرویشن دی کہ ہمیں اپنے دریاؤں اور ڈیموں کو صاف کرنا ہے ، پانی میں مضرصحت مواد کہاں سے شامل ہو رہا اس کا پتہ لگایا جائے اور اسے روکا جائے ۔