کراچی(رپورٹ:محمدقاسم)قانونی مسائل کے باعث وفاقی حکومت نے کراچی کے 3بڑے ہسپتالون کا انتظام ایک بار پھر صوبے سے واپس لینے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے ،آئندہ بجٹ سے ان تینوں ہسپتالوں کے بجٹ کی مد میں 14ارب روپے کی کٹوتی کی جائے گی۔زرائع کے مطابق سالانہ لاکھوں افراد کو طبی سہولیات فراہم کرنے والے کراچی کے 3بڑے ہسپتال وفاق اور صوبے کے درمیان فٹ بال بن کر رہ گئے ہیں،پیپلز پارٹی کے دور حکومت مین اٹھارویں ترمیم کے زریعے صحت اور تعلیم کا شعبہ صوبائی معاملہ قرار دیئے جانے کے بعد کراچی میں واقع جناح پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل سینٹر(جناح ہسپتال)،قومی ادارہ برائے امراض قلب( این آئی سی وی ڈی) اور قومی ادارہ برائے امراض اطفال( این آئی سی ایچ) کا انتظام صوبائی حکومت کے حوالے کر دیا گیا تھا اور ان تینوں اسپتالوں کا سالانہ بجٹ کے مد میں 14ارب روپے بھی وفاق سے صوبے میں منتقل ہوگئے تھے ،اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے کئے جانے والے اس فیصلے کو مذکورہ ہسپتالوں کی انتظامیہ نے عدالت عالیہ میں چیلنج کردیا تھاجس پر عدالت نے فیصلہ ان کے حق میں دیتے ہوئے ہسپتالوں کا انتظام ایک مرتبہ پھر وفاق کے حوالے کرنے کے لئے کہا تھا۔ عدالتی فیصلے کی روشنی میں قانونی پیچیدگیوں کے باعث وفاقی حکومت نے اس فیصلے کو واپس لینے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے اور اٹھارویں ترمیم کے تحت ان ہسپتالوں کا صوبے کو منتقل ہونے والے بجٹ سمیت واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے ،آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے بعد قوی امکان ہے کہ یہ ہسپتال ایک مرتبہ پھر وفاقی حکومت کے زیر انتظام چلے جائیں گے ۔