اسلام آباد (سپیشل رپورٹر،92 نیوزرپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ پاکستان وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کی روشنی میں خطے میں امن و استحکام کیلئے اپنی کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہے ۔ چین، افغانستان اور پاکستان سہ ملکی وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ اس حوالے سے پہلی ترجیح ’’افغانستان‘‘ کا امن ہے ، چین کے پاس ٹیکنالوجی اور ہمارے پاس مین پاور ہے ، قیام امن کی صورت میں چین اور پاکستان مل کر افغانستان کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا حکومت کی ترجیح ’’ جیو اکنامک‘‘ ہے ، ہم پاکستان کو تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنانا چاہتے ہیں، ہمارا اکنامک کاریڈور اور گوادر پورٹ اہم کردار ادا کریں گے ۔انہوں نے مزید کہا کشمیری مودی سرکار کے یکطرفہ اقدامات کو یکسر مسترد کر چکے ہیں، بھارت کو اگست 2019 کے غیر آئینی، یکطرفہ اقدامات پر نظرثانی کرنا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا سے سنگین سکیورٹی چیلنجز درپیش ہیں تاہم اس سے ہمیں ایک منفردموقع بھی ملتا ہے ، اس کے ذریعے افغانستان میں امن اور مفاہمت سامنے آسکتی ہے اور اندرونی خلفشار کے شکار ملک کو امن اور استحکام کے ایک نئے دور میں شامل کیاجاسکتا ہے ۔، پاکستان چین افغانستان اور پاکستان کے سہ فریقی میکانزم کے ذریعے مشترکہ مفادات کے حوالے سے باہمی تعاون اور کوآرڈینیشن کو بے حد اہمیت دیتا ہے ، ہمیں اس بات پر مکمل یقین ہے کہ تینوں ممالک میں امن ، خوشحالی اور معاشی ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے ۔ پاکستان کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ چین اور افغانستان کے ساتھ اس کے تعلقات مضبوط تر ہوں، آج کے اجلاس سے سہ ملکی تعاون مزید مضبوط ہوگا اور روابط کے نئے دروازے کھلیں گے ۔ ادھر ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن خطے کی ترقی اور استحکام کیلئے ناگزیر ہے ۔وزیر خارجہ سے وفاق المدارس العربیہ کے سیکرٹری جنرل اور معروف عالم دین قاری حنیف جالندھری نے ملاقات کی جس میں اتحاد بین المسلمین، بین المذاہب ہم آہنگی سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کے معاملے پر سیز فائر کی صورت میں ہمیں ابتدائی مقصد میں کامیابی حاصل ہوئی۔حنیف جالندھری نے کہا پوری امت مسلمہ شدید اضطراب کا شکار تھی جس طرح پاکستان نے ترکی اور دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں آواز بلند کی وہ قابلِ ستائش ہے ۔وزیرخارجہ سے چین کے سفیر نونگ رونگ نے بھی ملاقات کی۔چینی سفیر نے پاکستان اور چین کے مابین ستر سالہ سفارتی تعلقات کے حوالے سے منعقدہ تقریبات میں،بھرپور تعاون پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا ۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ دونوں ممالک کی قیادت سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے پر عزم ہے ،سی پیک کے تحت بنائے جانے والے خصوصی اقتصادی زونز نہ صرف دونوں ممالک کیلئے بلکہ پورے خطے کیلئے ترقی کا موجب ہوں گے ،ہم ان خصوصی اقتصادی زونز میں بیرونی سرمایہ کاروں کی توجہ مبذول کروانے کیلئے خصوصی مراعات کی پیشکش کر رہے ہیں ۔شاہ محمود نے کورونا کے خلاف جنگ اور ویکسین کی فراہمی کے حوالے سے چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔