اسلام آباد(سپیشل رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی جلد تکمیل اور مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے مشاورتی عمل کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مختلف منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے اعلی سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی، چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ ، چیئرمین نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدراور سینئر افسران اجلاس میں شریک تھے ۔ وزیراعظم کوپاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مرحلہ وار قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔اجلاس کو سی پیک کے پہلے مرحلے میں توانائی، روڈ نیٹ ورک، ریل نیٹ ورک،گوادر پورٹ جبکہ دوسرے مرحلے میں صنعتی تعاون، زراعت کے فروغ، سماجی و اقتصادی ترقی،سیاحت اور دیگر منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا سی پیک کے پہلے مرحلے میں توانائی اور سڑکوں کے بیشتر منصوبے مکمل ہو چکے جبکہ گوادر بندرگاہ اور ایئر پورٹ پر کام مرحلہ وار طریقے سے جاری ہے ۔ اورنج لائن منصوبہ مکمل ہو چکا جبکہ کوئٹہ ریلوے کی فزیبلٹی کے حوالے سے مشاورت جاری ہے ۔صنعتی ترقی کے حوالے سے شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ علامہ اقبال سپیشل اکنامک زون کا وزیراعظم نے حال ہی میں سنگ بنیاد رکھ دیا ہے ۔ رشکئی سپیشل اکنامک زون کا سنگ بنیاد فروری میں متوقع ہے جبکہ دھابیجی اکنامک زون کی بڈنگ کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا ۔سی پیک فیز ٹو کے تحت سماجی و معاشی ترقی کے ضمن میں تعلیم، صحت، کم آمدنی والے افراد کیلئے ہاؤسنگ ،غربت کے خاتمے ، احساس پاورٹی گریجوایشن پروگرام اور غذائی کمی و سٹنٹنگ کے خاتمے کے ضمن میں مجوزہ منصوبوں کے حوالے سے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے ۔سی پیک پاک چین مضبوط تعلقات کا مظہر ہے ،مستقبل کے منصوبوں سے متعلق مشاورتی عمل کو تیز کریں۔چین نے مشکل حالات میں پاکستان کی مدد کی ہے ۔منصوبے سے غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔زراعت میں چین کے تجربے سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے ۔سماجی و معاشی ترقی کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر حتمی شکل دی جائے اور منصوبوں پر عملدرآمد میں پیش رکاوٹوں کو فوری دور کیا جائے ۔وزیر اعظم نے تمام متعلقہ وزارتوں کو کوآرڈینیشن مضبوط بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں منصوبوں پر عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔