اسلام آباد(سپیشل رپورٹر، خصوصی نیوز رپورٹر ،92 نیوز رپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے حکومت سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کا عزم رکھتی ہے ۔سی پیک منصوبوں پر کام مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں پر پیشرفت جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں وفاقی وزرا اسد عمر، علی زیدی، حماد اظہر، مشیر خزانہ شوکت ترین، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، معاون خصوصی خالد منصور اور سینئر حکام شریک تھے ۔وزیراعظم کا کہنا تھا ملکی مفاد کیلئے طویل المدت منصوبوں کیلئے پالیسیوں کا تسلسل لازمی عنصر ہے ۔چین اور پاکستان کے مابین وقت کی آزمائی ہوئی دوستی ہے ۔ خالد منصور نے سی پیک منصوبوں کی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ وزیر اعظم نے سمگلنگ اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ گندم، یوریا، چینی، آٹا اور پٹرول کی سمگلنگ اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے ہنگامی اقدامات لیے جائیں،ان اقدامات کامقصد عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنا ہے ۔اجلاس میں و فاقی وزرا شیخ رشید، اسد عمر، خسرو بختیار، فخر امام، حماد اظہر، مشیر خزانہ شوکت ترین، مشیرتجارت عبدالرزاق دائود، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، گورنر سٹیٹ بنک، چیئرمین ایف بی آر، سینئر سول و عسکری حکام شریک تھے ۔ وزیر اعظم کا کہنا تھاسمگلنگ سے ملک کی معیشت کو شدید نقصان پہنچتا ہے ۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں فرق سمگلنگ کی وجہ بنتا ہے ۔سمگلنگ کی وجہ سے مصنوعی قلت پیدا ہوتی ہے جس کی وجہ سے قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔ وزیراعظم سے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے ملاقات کی ۔ملاقات میں بلوچستان کی ترقی خصوصا ً گوادر کیلئے بجلی کی فراہمی اور ترقیاتی کاموں کی جلد از جلد تکمیل سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پرصوبے کو موسم سرما میں گیس کی بلاتعطل فراہمی اور کوئٹہ کراچی شاہراہ کی تعمیرسے متعلق امور بھی زیر بحث آئے ۔پبلک اکائونٹس کمیٹی میں ریاض فتیانہ کی حکومت پرتنقیدکے بعد وزیراعظم نے پی اے سی کے حکومتی ارکان کو آج طلب کر لیا۔وزیراعظم پی اے سی ارکان کی فہرست کاجائزہ بھی لیں گے ، بعض حکومتی ارکان کوپی اے سی سے نکالے جانے کاامکان ہے ۔ذرائع کے مطابق گلاسگو کانفرنس میں لڑائی کے الزامات پر وزیراعظم نے ملک امین اسلم اور زرتاج گل پر برہمی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق ریاض فتیانہ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی رکنیت بھی خطرے میں پڑ گئی۔ وزیر اعظم نے نومبر کے دوران ٹیکس محصولات میں اضافہ پر ایف بی آر کو مبارکباد دی ۔وزیراعظم نے عارف حبیب لمیٹڈ کے شعبہ تحقیق کاگراف بھی شیئر کیا جس میں گزشتہ اور جاری مال سال میں ٹیکس محصولات کا موازنہ پیش کیا گیا ۔دریں اثنا وزیراعظم نے پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا ۔ذرائع کے مطابق ملکی سیاسی اورمعاشی صورتحال کاجائزہ لیاجائے گا۔قومی امورپرکور کمیٹی کواعتمادمیں لیاجائے گا۔