اسلام آباد(نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک) گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے متعلق عالمی عدالت انصاف نظرثانی و غوروفکر بل سینٹ میں پیش کردیا گیا۔وزیرمملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے بل ایوان میں پیش کیا، اپوزیشن کی جانب سے بل کی مخالفت کی گئی، چیئرمین سینٹ نے بل قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے سپرد کردیا۔بل کے اغراض و مقاصد میں بتایا گیا کہ بھارت نے کلبھوشن کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کررکھاہے اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان نظرثانی کا میکنیزم فراہم کرے ۔ ایوان نے قائمہ کمیٹی خزانہ کی مالیاتی بل، 2021 ئاور بجٹ گوشوارے پر 174سفارشات کی منظوری دیدی اوراراکین کی بجٹ سفارشات قومی اسمبلی بھیج دی گئیں۔وفاقی بجٹ پر بحث جاری تھی کہ حکومتی رکن سیف اللہ ابڑو سندھ حکومت کے بجٹ کاپیاں ایوان میں لے آئے ۔سیف اللہ ابڑو کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شورشرابہ شروع کردیااور ایک بار پھر ماحول گرم ہوگیا۔قراۃ العین مری اور دیگر نے کہا کہ سندھ حکومت کے بجٹ پر بات کرنی ہے تو آپ وہاں جائیں۔چیئرمین سینٹ نے بھی ہدایت کی کہ یہاں صرف وفاق اور فیڈریشن کی بات کریں۔انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ گندگی کا ڈھیر بن چکا ہے ،ذوالفقار بھٹو کے پیرس کہلوانے والے لاڑکانہ کی ایک ہی گلی میں 2200لوگوں کو ایڈز ہے ۔ سیف اللہ ابڑو کی تقریر پر حکومتی ارکان ڈیسک بجاتے رہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے یوسف رضا گیلانی کی قیادت میں ایوان سے علامتی واک آئوٹ کردیا۔ بعد ازاں پیپلزپارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان کی حکومت پر زبردست تنقید پر حکومتی سینیٹرز نے شدید احتجاج کیا اور اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے ۔اس دوران حکومتی اور اپوزیشن سینیٹرز کے مابین تلخ جملوں کا تبادلہ ہوتا رہا اور ایک دوسرے کو شٹ اپ کہتے رہے ۔وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال اور سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے اقدامات کرے گی۔ سینیٹر ثنا جمالی نے حکومت کو آڑے ہاتھو ں لیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بلوچستان کو پس پشت ڈال دیا،خدا کیلئے اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے جان بھی چھڑائی جائے ۔سینیٹر محمد طلحہ محمود نے دفعہ 203 اے کے نفاذ پر سخت تنقید کی۔ قائد ایوان شہزاد وسیم نے کہا کہ تاجروں کو درپیش مشکلات اور سہولیات کی فراہمی کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکس کی شرح مختص کر دی گئی ، ٹیکس معافی کسی کو نہیں ہوگی۔یوسف رضا گیلانی نے سینٹ اجلاس میڈیا پر نہ دکھانے پر نقطہ اعتراض اٹھایاجبکہچیئرمین نے سیکرٹری سینٹ کو معاملہ پی ٹی وی کے ساتھ اٹھانے کی ہدایت کی۔ایوان میں فقہ جعفریہ کی خواتین کے وراثتی حقوق، طلاق سے متعلق بل اور عائلی قوانین سے متعلق بل بھی پیش کیاگیا۔چیئرمین صادق سنجرانی نے بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دئیے ۔ ایوان میں جانی خیل قبائل کے جاںبحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔