لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ کارہارون الرشید نے کہا ہے شاہد خاقان عباسی کے معاملے میں تین چار چیزیں شکوک پیداکرتی ہیں جس کے بعد کہا جاسکتاہے کہ یہ قصور وارہوسکتے ہیں، ان پرالزام لگتاہے کہ ایل این جی کی خریداری میں گڑ بڑ کی، وہ کہتے ہیں میں نے ملک کی خدمت کی لیکن جواب نہیں دیتے ۔پروگرام مقابل میں میزبان علینہ شگری سے گفتگو میں انہوں نے کہااس وقت کے سیکرٹری پٹرولیم عابد سعید کی شہرت بہت اچھی ہے ،ہوسکتاہے ایل این جی معاہدے میں قطر نے کوئی رعایت دی ہو لیکن ہمیں انہیں کہناچاہئے تھا کہ ہم خفیہ معاہدہ نہیں کرسکتے ۔سابق چیئرمین نیب قمرزمان چودھری نے امریکہ ایسی چیز سمگل کرنے کی کوشش کی تھی جس سے پا کستان کو بہت زیادہ شرمندگی کا سامنا کرناپڑا،وہ اب ملک میں نہیں ہیں۔ پی پی اور ن لیگ نیب قوانین میں کوئی ترمیم نہیں کرینگے ۔ شہبازشریف بھی اپنے اوپر لگنے والے الزام کا جواب نہیں دے رہے ، نیب نے سبطین کو پکڑلیا لیکن خسرو بختیار کو نہیں پکڑا۔ عمران خان کی طرف سے جو غیر محتاط گفتگو ہوتی ہے وہ درست نہیں ۔شریف برادران کی سعودی عرب میں بڑی لابی ہے ،ایک عرب سربراہ نے عمران خان سے کہا اگر آپ کہیں تو درمیانی راستہ نکالا جاسکتاہے لیکن عمران خان نے انکارکردیا۔تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہاجس آدمی کے ذریعہ ایل این جی خریدی گئی وہ پہلے پی ایس او میں تھے ، اس کی خریداری میں سیف الرحمان بھی شامل تھے ،اس معاہدے میں ا صل پیسے فریٹ میں بنے ہیں،جس کمپنی کو فریٹ کا ٹھیکہ دیا گیاوہ کوالیفائی بھی نہیں کرتی، ن لیگ کے 100 کے قریب اراکین اسمبلی اورسینٹر زچھوڑ کرچلے جائیں گے ، ن لیگ کے دو ر میں چار سو ارب آئی پی پیز کودیئے گئے ، اگر شہبازشریف نے ڈیلی میل کے خلاف مقدمہ نہ کیا تو خود پھنس جائیں گے ۔