اسلام آباد (لیڈی رپورٹر،وقائع نگار خصوصی،اے پی پی) صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ بچوں کے حقوق کے تحفظ اورتشدد کی روک تھام کیلئے معاشرے میں شعور اجاگر کرنے کیلئے کردار ادا کریں، اس حوالے سے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے ، ریاست کیِ بنیادی ذمہ داری امیروں سے ٹیکس وصول کر کے غریب،پسے ہوئے طبقے کی فلاح و بہبود پرخرچ کرنا ہے ۔انسانی اور بچوں کے حقوق کے دن کی مناسبت سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ بچوں کا جسمانی، جنسی اور معاشی استحصال انتہائی تکلیف دہ ہے ۔ بچوں کی عزت،تحفظ اور صلاحیت کے مطابق ماحول فراہم کرنا انتہائی اہم ہے ، بچوں کے تحفظ کے حوالے سے قوانین موجود ہیں لیکن عملدرآمد میں مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین بچوں میں اعتماد پیدا کریں تاکہ وہ انہیں اپنے تمام مسائل سے آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں بچے خود بھی آزاد ہیں اور انکے خیالات بھی آزاد ہیں تاہم مقبوضہ کشمیر کی حالت زار دیکھ کر دکھ اور افسوس ہوتا ہے ۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زینب الرٹ بل جلد قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ۔دوسری جانب بنگلہ دیش کیلئے نامزد پاکستانی ہائی کمشنر عمران احمد صدیق سے گفتگو میں صدر عارف نے کہا کہ سارک کانفرنس کیلئے بنگلہ دیش کے تعاون کے حصول کی کوششیں کریں۔ متنازع شہریت بل سے بھارت کے سیکولر ریاست ہونے کے دعوے کی قلعی کھل گئی ۔بھارتی متنازع بل سے دنیا کو امتیازی سلوک کے تیزدھار خنجر تلے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے غیر محفوظ ہونے کا تاثر گیا ۔ صدر عارف علوی نے ڈاکٹر خاور جمیل سے انشورنس محتسب کے عہدے کا حلف بھی لیا۔حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی۔