لاہور(بابر علی/تصویر: زاہد بشیر) صوبائی دارالحکومت کے شہری اداروں کی عدم تو جہ کے باعث شہر سے گزرنے والے سولہ نالوں کے اطراف کے علاوہ اوپر بھی تجاوزات قائم ہو چکی ہیں لیکن انتظامیہ خاموشی اختیار کیے ہو ئے ہے ۔ نالے سکڑتے جا رہے ہیں اور اطراف میں قبضہ ہو جانے سے ان کی صفائی کا نظام بھی مفلو ج ہو چکا ہے کیونکہ مون سون کے موسم میں بھی تمام نالوں کی مکمل صفائی نہیں کی جاتی۔ ذرائع کے مطابق واسا کے ساتھ ساتھ ایل ڈی اے اور بلدیہ عظمیٰ لاہور ان تجاوزات کو ختم کر نے میں کردار ادا کر نے سے قاصر ہے کیونکہ آج تک ان تجاوزات کو ختم کر نے کیلئے نہ تو کوئی سروے کیا گیا اور نہ بڑے پیمانے پر کوئی آپریشن ہو سکا۔نالوں کے اطراف میں تجاوزات سے مشینری سے صفائی کا کام سر انجام دینا بھی نا ممکن ہو گیا۔ شہری اداروں کے درمیان تعاون کے فقدان اور کارروائی سے گریزاں ہو نے سے بااثر قبضہ مافیا کو کھلی چھٹی ملی ہو ئی ہے جس کے نتیجے میں شہر میں نکاسی آب کا نظام بری طرح متاثر ہو رہاہے جس کا خمیازہ شہریوں کو سیوریج کے گندے پانی ،مچھروں اور تعفن کی صوت میں بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جب بھی نالوں پر قابض مافیا کے خلاف کوئی موثر کارروائی کر نے کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے تو با اثر قبضہ مافیا اور سیاسی دباؤ آڑھے آ جاتا ہے ۔ شہر میں واسا کے چھ بنیادی نالے ستوکتلہ ڈرین، کینٹ ڈرین ، لو ئر چھوٹا راوی ڈرین ، شاہدرہ ڈرین ، شالامار ڈرین اور اپر چھوٹا راوی ڈرین جن کی لمبائی 55.70 کلو میٹر اور دس ثانوی نالے سٹی ڈرین ، سنٹرل ڈرین ، کھاڑک ڈرین ، کالج روڈ ٹاؤن شپ ڈرین ، گلبرگ ڈرین ون ، گلبرگ ڈرین ٹو، جنرل ہسپتال ڈرین ، مولا نا شوکت علی روڈ ڈرین ، برڈ وڈ روڈ ڈرین اور انڈسٹریل ایریا ڈرین جن کی لمبائی 30.84 کلو میٹر ہے موجود ہیں۔ شہرمیں لوہاری دروزاہ ، مدینہ مارکیٹ کے عقب ، بیڈن روڈ ، ہال روڈ ، کچا لارنس روڈ ، جیل روڈ ، ٹولنٹن مارکیٹ ، لارنس روڈ ، سمن آباد، دل محمد روڈ ، نسبت روڈ ، گلشن راوی ، عامر روڈ ، شفیق آباد، امین پارک ، کھاڑک روڈ ، لٹن روڈ ، شیرا کوٹ، شام نگر روڈ ، بلال گنج ، ڈیوس روڈ ، چونگی امر سدھو ، گلبرگ، انڈسٹریل ایریا ، چوہدری کالونی ، بادامی باغ ، مالی پورہ ، مزنگ ، میکلورڈ روڈ و دیگر علاقوں میں نالوں کے اطراف کے علاوہ متعدد مقامات پر نالوں کے اوپر بھی رہائشی و کمرشل تعمیرات کی گئی ہیں۔