کراچی (کامرس رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک)سٹیٹ بینک نے کورونا سے زوال کا شکار معیشت کو سہار ادینے کے لیے شرح سود میں ایک فی صد کردی جس سے شرح سود 7فیصد کی گزشتہ دو سال کی کم ترین سطح پر آگئی گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی اور معاشی سست روی کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے ۔سٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس گزشتہ روز ہوا جس میں شرح سود میں مزید100بیسس پوائنٹس یعنی ایک فی صد کمی کا فیصلہ کیا ۔ واضح رہے کہ مارچ سے اب تک شرح سود میں 6.25 فی صد کی کمی ہوچکی ہے ۔زری پالیسی اعلامئے میں کہا گیا کہ عید کی تعطیلات کے دوران غذائی قیمتوں میں موسمی اضافے سے قطع نظر عمومی مہنگائی مئی میں مزید کم ہو کر 8.2 فیصد ہوگئی ۔ یہ توقع بھی ہے کہ مالی سال 2020/21ئکا بجٹ مہنگائی کے حوالے سے کوئی اثر نہیں ڈالے گا ۔ مہنگائی اگلے مالی سال کے لیے پہلے اعلان کردہ حدود 7-9 فیصد سے کم رہ سکتی ہے ۔ 19 جون تک سٹیٹ بینک کے ذخائر کم ہو کر 9.96 ارب ڈالر رہ گئے ۔ کراچی (کامرس رپورٹر )سٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو بھی مندی چھائی رہی اورکے ایس ای100انڈیکس34ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے مزید325.02پوائنٹس کی کمی سے 33709.63پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔سرمایہ کاروں کو57ارب70کروڑ70لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ۔ صرافہ مارکیٹوں میں2300روپے کی کمی سے ایک تولہ سونے کی قیمت ایک لاکھ2800روپے اور دس گرام سونے کی قیمت 1972روپے کی کمی سے 88ہزار134روپے ہو گئی جب کہ چاندی کی فی تولہ قیمت 1050روپے مستحکم رہی۔علاوہ ازیں بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت خرید10پیسے کی کمی سے 167.30روپے اور قیمت فروخت167.60روپے ہو گئی جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید50پیسے کی کمی سے 167روپے اور قیمت فروخت ایک روپے کی کمی سے 1167.50روپے ہوگئی۔