مکرمی ! اللہ بندوں کو بندوں سے زیادہ جانتا ہے چنانچہ اللہ تعالی نے سورہ احزاب آیت 59 میں مسلمان خواتین کو پردہ کا حکم دیتے ہوئے بعینہ یہی نکتہ ذکر فرمایا کہ ‘‘ذلک ادنی ان یعرفن فلا یوذین ‘‘ یعنی پردہ کے حکم کا ایک حکیمانہ سبب یہ بھی ہے کہ عورتیں ایذا کا شکار اور ہراساں نہ کی جائیں،اور یہی سبب عبایہ کے نوٹیفیکیشن میں بھی درج کیا گیا ہے۔ مقام حیرت تعجب ہے کہ کے پی کے حکومت نے نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے یہ طرز عمل اسلام کے ساتھ مذاق نہیں تو اور کیا ہے ؟ اور کیا واضح قرآنی احکام کے ساتھ ہمارا یہ انداز اللہ کو پسند آیا ہوگا ؟ عبایہ لازم قرار دینے کے نوٹیفیکیشن پر بندہ نے میڈیا کیلئے جو درج ذیل پیغام ریکارڈ کرواکر بھیجا تھا اسمیں اس حکومتی اقدام پر حکومت کیلئے تحسین بھی تھی ، عام طور پر کہا جاتا ہے کہ علما حکومتی تحسین میں بخل سے کام لیتے ہیں جبکہ الحمدللّٰہ ہم دین کے ان طالبعلموں میں سے ہیں جنکا نظریہ ہمیشہ ‘‘اچھے کام پر تعریف و تحسین اور برے کام پر اصلاحی کوشش و تنقید ‘‘ رہا ہے۔ اللہ تعالی ہمارے حال ہر رحم فرمائیں کہ مملکت خداداد میں سود، شراب ، پردہ جیسے اہم معاملات پر تو کم ازکم ہم اسلامی احکام کا لحاظ کرلیں اور دین کا کھلواڑ کرنے کے سنگین شرعی جرم اور باعث عذاب گناہ سے توبہ کرلیں۔ (مفتی محمد زبیر جامعہ الصفہ سعیدآباد کراچی)