لاہور،کراچی (اپنے سٹاف رپورٹر سے ،خبر نگار خصوصی ،کامرس رپورٹر)عید کے موقع پر گرانفروشی بھی اپنے عروج پر رہی ۔ دکانداروں کی جانب سے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا سلسلہ جاری رکھا۔انتظامیہ کی جانب سے کیے جانے والے دورے اور کارروائیوں کے دعوے بھی کسی کام نہ آئے عید پر مرغی کا گوشت 400سے 420روپے تک فروخت ہوتا رہا۔ اسی طرح دکانداروں نے سبزیوں کے بھی اپنے نرخ نکال لیے اور مختلف دکانوں پر سبزیاں سرکاری نرخ نامے کے بجائے مختلف نرخوں سے فروخت ہوتی رہیں، شملہ مرچ 100 ،لیموں 400 ،کھیرا50سے 60،گاجر 60سے 80 ،کریلے 35سے 50 روپے سے زائد میں فروخت ہوتے رہے ۔حکومت نے عید الفطر کے تینوں دن چکن گوشت کی قیمت 260روپے فی کلو مقرر کی تھی ،برائلرٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر طارق جاوید نے کہاکہ کرونا وائر س کی وجہ سے چوزہ کم تعداد میں فارم پر ڈالا گیا اور اب چکن گوشت کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے جس وجہ سے ا س کا نرخ بڑھ گیا،برائلر ز فارمرزایسوسی ایشن پنجاب کے جنرل سیکرٹری ملک خرم شہزاد نے کہاکہ پنجاب میں چکن گوشت کا نرخ کم ہونے سے دوسرے صوبوں نے فائدہ اٹھایا ، دوسرے صوبوں کو پنجاب سے سپلائی ہونے کی وجہ سے معاملہ الجھ گیا ، حکومت اگر ہمارا مطالبہ پہلے مان لیتی تو صورت حال سنگین نہ ہوتی۔ادھر شہر قائد میں مرغی کاگوشت بھی 400روپے فی کلو تک فروخت ہوتا رہا۔بعدازاں صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال نے ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ ٹولنٹن مارکیٹ اور دیگر بازاروں کا دورہ کیااور مرغی کے گوشت کی قیمتوں کاجائزہ لیا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ پولٹری ایسوسی ایشن نے ہمارے ساتھ طے کیا تھا عید کے چار دن تک مرغی کا گوشت 260 روپے فی کلو گرام کے حساب سے فروخت کیا جائے گا اور عید کے بعد مزید بات چیت ہوگی جس میں ریٹ دوبارہ طے کئے جائیں گے لیکن پولٹری ایسوسی ایشن نے اپنی کمٹمنٹ پوری نہیں کی۔ اب پولٹری ایسوسی ایشن سے بات نہیں ہوگی بلکہ حکومتی مشینری حرکت میں آئے گی اور طے کردہ قیمت 260 روپے فی کلو گرام پر عملدرآمد کرایا جائے گا چاہے یہ ہڑتال کا شوق بھی پورا کر لیں۔