لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہاکہ جہانگیرترین توکوشش کرتا رہاہے وہ لند ن میں بھی رہا لیکن اس کی کوشش ناکام ہوئی،وہ کہتا ہے کہ اعظم خان اور شہزاد اکبر دوریوں کے ذمہ دارہیں لیکن میرے خیال میں کمبی نیشن آئی بی چیف اوراعظم خان ہیں،بہرحال جہانگیرترین اوراس کی ٹھن گئی ہے ۔پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپیشل برانچ اورآئی بی نے جو رپورٹس دیں، ان میں یہ کہا گیا کہ حفیظ شیخ کی شکست میں جہانگیرترین کا ہاتھ بھی ہے ، ترین کے تعلقات بہت وسیع ہیں انہو ں نے اراکین اسمبلی کو عدالت میں پیشی سے پہلے ناشتے پر بلایا لیکن اسے ایک وفاقی سیکرٹری نے بتا دیا تھا کہ آپ کی گرفتاری ہوسکتی ہے اسی لئے انہوں نے قبل از وقت گرفتاری ضمانت کرالی،مجھے افسوس ہے کہ شفقت محمود اورعلیم خان نے ا س کے خلاف گواہی دی ،ترین سے پارٹی میں شامل کرانے کے حوالے سے مذاکرا ت کسی اور نہیں بلکہ میں نے خود کئے تھے ، عمران خا ن نے ان کیلئے راستہ نہیں چھوڑا ،شوگر ملز مالکان چینی فروخت نہیں کرتے ، بناتے ہیں جبکہ بروکربیچتے ہیں ،عمران کبھی سیاست نہیں سیکھ سکتے ،ان کے اقتدار میں پاکستان کی معیشت نہیں سنبھل سکتی ، پییلزپارٹی نے ا گلے الیکشن پر نظررکھی ہوئی ہے وہ ترین کی مدد سے سرائیکی بیلٹ اورسرگودھا پر نظریں جمائے ہوئے ہیں، پی پی سے بات ہورہی تھی لیکن شہلا رضا نے ٹویٹ کر دیا اور معاملہ بگڑ گیا ٹویٹ کرنے پر انہیں زرداری سے ڈانٹ پڑی،عمران پی ڈی ایم کے اختلافات سے فائدہ اٹھا سکتے تھے لیکن ترین کے پیچھے پڑ گئے اور موقع ضائع کردیا،عمران کو مشورہ دیا جارہاہے کہ عثمان بزدار، آئی بی چیف اور کچھ وزرا کو تبدیل کیا جائے ایجنسیوں نے رپورٹ دی کہ پی ٹی آئی کے بعض وزرا کرپشن میں ملوث ہیں،مہنگائی کا ا یک طوفان آچکا، ایک آنے والا ہے ، عمران خا ن سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ اصلاحات کا آغاز کریں کچھ نہیں کیا،اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی کہ عمران خان کی حکومت گرے ، پیپلزپارٹی کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ انڈرسٹینڈنگ ہوچکی ہے لیکن ن لیگ اور جے یوآئی نے پی پی کو نکا ل دیا ۔