لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوا ن نے 92 نیوز کے پروگرام ’’ 92 ایٹ 8‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے بڑا دلیرانہ فیصلہ لیا کہ نوازشریف کی تقریر کی اجازت دی، قوم کو بھی ایک بیمار شخص کو دیکھ کرخوشی ہوئی ہوگی کہ وہ ٹھیک ہیں ،اے پی سی میں کچھ بھی نیا نہیں ۔ ان کا ماضی سب کو پتہ ہے پیپلزپارٹی استعفے دیگی نہ ن لیگ پنجاب سے استعفے دیگی ۔ یہ حکومت اپنا وقت پورا کرے گی اور کوئی تبدیلی آنے والی نہیں ۔ہمارے ملک کی ضرورت سیاسی استحکام ہے ۔ ایک بھگوڑا خاندان لندن میں بیٹھ کر قومی اداروں پر تنقید کررہا ہے ان کا ماضی سب کے سامنے ہے ۔ تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ میرا نوازشریف کے ڈاکٹروں کو سلام جنہوں نے نواز شریف کو جلد ٹھیک کر دیا، میڈیا کوبھی سلام، نوازشریف فوج، عدلیہ اورعلیمہ خان پر خوب برسے ۔ جو کچھ انہو ں نے کہاکہ اس میں سے 50 فیصد وہ ہے جو خود کیا، باقی سے جب وہ اقتدار میں آئیں گے تو مکر جائیں گے ۔تقاریر سے انقلاب نہیں آتا جنت کیلئے مرنا پڑتا ہے اورکوئی مرنے کیلئے تیار نہیں ۔اے پی سی میں استعفوں کی بات کرنے والے مولانا سب سے پہلے ابتدا کریں۔ تجزیہ کار سلیم بخاری نے کہا کہ سیاست تونام ہی سمجھوتوں کا ہے ،ہماری سیاست میں ایسا ہوتاہے پہلے چار اے پی سیز ہوئیں چاروں ناکام رہیں۔ اے پی سی سے عمران خان کی حکومت کوئی خطرہ نہیں ہے عمران خان کی حکومت کو بیڈ گورننس اوراحتساب کے نظام سے ہے ۔سابق حکمرانوں نے بھی خوب کرپشن کی۔اے پی سی والے کچھ کرنے نہیں جارہے ہیں۔