لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ن لیگ کے رہنما خرم دستگیر نے کہاکہ عمران خان کے پاس اپنے ووٹروں کو بیچنے کیلئے کوئی چورن نہیں بچا اس لئے اپوزیشن کے رہنمائوں پر وہ آرٹیکل 6 لگانے کی بات کر رہے ہیں۔92 نیوز کے پروگرام ہوکیارہاہے میں فیصل عباسی سے گفتگوکرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہاکہ ملک میں غداری کی فیکٹریوں کو بند کرناہوگا کیونکہ اگر کوئی پرامن پاکستانی اپنے حقوق مانگتا ہے تو وہ غدار کیسے ہوسکتا ہے ۔وزیراعظم کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم حکومت پر استعفی دینے کیلئے دبائو ڈالیں گے کیونکہ ان سے ملک نہیں چل رہاہے ۔ حکومت پر عوام کا دبائو آئے گا کیونکہ ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے ۔ امید ہے کہ شہبازشریف اس ماہ کے آخر یا مارچ کے آغازمیں واپس آکر عوام کی رہنمائی کرینگے ۔اگر عدالت سے ریلیف ملتا ہے تو مریم نوازلندن چلی جائیں گی۔تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا ہے کہ غالباً منی لانڈرنگ کے حوالے سے جواقدامات کئے ہیں ان کے بارے میں ایف اے ٹی ایف مطمئن نہیں کیونکہ کچھ نکات ایسے ہیں جن پرابھی عمل نہیں کیا گیا۔میرا خیال ہے کہ پاکستان گرے لسٹ میں ہی برقراررہے گا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کویہ کریڈٹ جاتا ہے کہ خارجہ محاذ پر ہم درست سمت میں جا رہے ہیں کشمیر پر بھی ہمارے نکتہ نظر کو کافی پذیرائی ملی ہے لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔حکومت ہر کسی کو چورکہنے کی بجائے سیاسی استحکام پیدا کرے ۔ پاکستان نے 45لاکھ کے قریب افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کی لیکن دنیا نے امداد نہیں کی جس طرح سے کرنی چاہئے تھی ۔ ا پوزیشن نے اب مہنگائی کے خلاف تحریک چلانے کا کہاہے کہ لیکن کیا شہبازشریف اس تحریک کی قیادت لندن میں بیٹھ کرکرینگے ،مجھے لگتا ہے کہ یہ سب اسی تنخواہ پر کام کرینگے ۔