لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہاکہ جو معمہ تھا وہ حل ہوگیا کہ نوازشریف بیمار ہے یا نہیں عوام کو سمجھ آگئی کہ نوازشریف بیمار نہیں، وہ بہانہ بازی سے باہر گئے ، انہیں اپنے سارے بھگوڑے خاندان کو لے کر واپس پاکستا ن آنا اورعدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے ، سابق وزیراعظم نے ا پنی تقریر میں سب سے زیادہ ریاستی اداروں کو ٹارگٹ کیا ایسا ہی شخص لندن میں موجود ہے جو پا کستان کے خلاف تقاریر کرتاتھا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما ڈاکٹر نثار چیمہ نے کہاآج بھی عوام کی غالب اکثریت ہمارے ساتھ ہے لیکن احتساب کیلئے وہ ادارہ ہو جس پر قوم کا اعتماد ہو، آج احتساب نہیں ہورہا، انہوں نے اعتراف کیا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں بہتر ین حکمت عملی سے حکومت کو شکست دی جاسکتی تھی لیکن یہ حکمت عملی کیوں نہیں بنی اس کا قیادت کو پتہ ہوگا۔تجزیہ کار نذیر لغاری نے کہا پی پی ا ور ن لیگ اقتدار کی لائن میں ہیں ،اپوزیشن کے پاس دو تین مواقع آئے جب یہ حکومت کو ٹف ٹائم دے سکتی تھی لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، اگر اپوزیشن جنوری میں مارچ کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو فضل الرحمان ان سے راضی نہیں ہونگے ، اس اپوزیشن نے تین چارروز پہلے ڈھال بن کر حکومت کوبچایا ۔ تجزیہ کار سعید قاضی نے کہا کہ نوازشریف کی یہ لڑائی ہے کہ ان کی بجائے عمرا ن خان کو کیوں چن لیا، پی پی اورن لیگ کے پاس سٹریٹ پاور نہیں ۔ عمران خان کیلئے جو سب سے زیادہ اللہ کاکرم ہے تو وہ یہ اپوزیشن ہے کیونکہ یہ لوگ عوام کو کئی بار دھوکہ دے چکے ہیں، فضل الرحمان چاہتے ہیں کہ یہ اپوزیشن والے استعفے دے دیں کیونکہ ا ن کی اسمبلی میں موجودگی نہیں ۔