اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے پاکستان میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا نام مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے ، وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ان چھوٹے ہتھکنڈوں سے شاید عوام بھول جائیں مگر بینظیر بھٹو ایسی تھیں کہ آپ ان کو کیسے چھپائیں گے ، آپ بی آئی ایس پی کارڈاور ائیرپورٹ سے تو ان کا نام ہٹا سکتے ہو مگر عوام کے دلوں سے یہ نام نہیں نکال سکتے ۔اسلام آباد میں ترکی سے آئی ناول نگار یشار سیمان کے محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی زندگی پر لکھے ہوئے ناول جو ترکی، انگریزی اور اردو میں شائع ہوا ہے ، کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا میری والدہ نے اپنے شہید والد ،اپنے شہید بھائیوں کی شہادت کی تاریخ لکھی تھی اور جب والدہ محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت ہوئی تو لوگ میری طرف دیکھ رہے ہیں کہ میں ان کی شہادت لکھوں ، اب جبکہ 12-13سال ہوگئے ہیں مجھ میں یہ حوصلہ نہیں آیا کہ میں ان کی شہادت کے متعلق لکھ سکوں،انشااللہ تعالیٰ شہید بی بی کی کہانی کو کوئی بھی نہیں روک سکتا ۔ 1988 کے الیکشن میں بہت زیادہ دھاندلی کی گئی، پہلا تجربہ تھا کہ کیسے سلیکٹڈ تیار کئے جاتے ہیں، تمام مخالفین ایک خاتون کے خلاف اکٹھے ہوگئے ،اس وقت جو ہمارے جنرل صاحب تھے وہ پہنچے صدر زرداری کے پاس اور کہا آپ وزیراعظم بن جائیں، مسئلہ یہ خواتین کو کیسے سلیوٹ کریں۔ صدر زرداری نے کہا عوام نے تومجھے یا کسی اور کونہیں بینظیر بھٹو کو ووٹ دیا ۔ اب تو بڑے بڑے لیڈر بن گئے ، جب پولیس آتی ہے تو اپنے گھر سے بھاگ جاتے ہیں۔والدہ دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خلاف آخری وقت تک لڑتی رہیں یہاں تک کہ شہادت قبول کر لی مگر اپنے اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹیں،آج کہا جاتا کہ یو ٹرن لینا کسی کو لیڈر بنا دیتا ہے ، ہمیں سکھایا گیا آپ موقف پر ڈٹے رہو،خون دینے والے نہیں آپ کا سسٹم کرپٹ ہے ۔