مکرمی!ملک سے غربت اور بیروزگاری کا خاتمہ یقینا ہر حکومت کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔ آج عالمی سطح پر معاشی بقا کی جنگ معاشی میدان میں لڑی جا رہی ہے ہمیں اس بات کا ادراک کرنا ہو گا کہ اگلے 50 سال میں دنیا کہاں کھڑی ہو گی؟ عالمی بحران کے باوجود ایمازون، ایپل، فیس بک اور گوگل کا کاروبار دن بدن بڑھ رہا ہے اور امریکہ میں ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں کا کاروبار دوبارہ بہتری کی طرف گامزن ہے۔ کسی بھی کاروبار کا فروغ اسی صورت ممکن ہوتا ہے جب حکومتی سطح پر اس کی سرپرستی کی جاتی ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں موجودہ حکومت نے پہلی دفعہ ای کامرس پالیسی متعارف کرائی ہے۔ آج کے جدید دور میں ای کامرس یا الیکٹرانک کامرس کو اپنی مصنوعات کی خریدو فروخت کیلئے دنیا بھر میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ دنیا بھر میں تجارت کو فروغ دینے کیلئے ڈیجیٹل بنیادوں پر کام وقت کی ضرورت بن چکی ہے۔ ٹیکنالوجی کی فراوانی کے بعد سے رسمی نوکریوں کی تعداد بتدریج کم ہوتی جا رہی ہے۔ ملکی معیشت کی ترقی اور غربت کے خاتمے کیلئے ہماری نوجوان نسل خاص طور پر خواتین کو اس نئی کاروباری جہت کا حصہ بننے کیلئے ہمیں اپنے اپنے طور پر شعور اجاگر کرنا ہو گا حکومت کو بھی چاہیے کہ ای کامرس کے فروض کے لیے اقدامات کرے تب ہی وزیراعظم عمران خان کے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے اور غربت کے خاتمے کا خواب شرمندۂ تعبیر ہو سکتا ہے۔ (ساجد خان،لاہور)