مکرمی!کسی بھی معاشرے میں میڈیا کا ایک اہم کردار ہوتا ہے جو معاشرے پہ بہت اثر انداز ہوتا ہے۔میڈیا جس طرح کا مواد پیش کرتا ہے ،نئی نسل کے ذہن سوچ اپر اثر پڑتا ہے۔اب یہ میڈیا پہ منحصر ہے کہ وہ مثبت مواد پیش کرتاہے یا منفی مواد پیش کرتا ہے۔آج کل بننے والے ڈرامے سیریلز اور ان میں دیکھائی جانے والی رشتوں کی بے حرمتی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔میڈیا اپنے اصل مقصد اور پیغام کو بھول کر صرف شہرت کیلیے ہر طرح کا غیر اخلاقی اور غیر معیاری مواد پیش کررہاہے جس سے معاشرے کی اخلاقیات بری طری متاثر ہورہی ہیں۔رشتوں کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے۔نئی نسل کی ذہنی نشوونما خراب ہورہی ہے۔ ۔بڑوں کا ادب لحاظ سب ختم ہوتا جارہاہے۔یہ ہمارا میڈیا ہی تھا اور ہمارے ہی ڈرامہ سیریلز تھے جنکے چرچے پوری دنیا میں مشہور تھے پاکستان کو میڈیا کی طرف سے سب سے زیادہ شہرت اسکے معیاری اور سبق آموز ،بہترین کہانیوں والے ڈرامہ سیریلز سے ہی ملی تھی۔ناجانے ہمارے آج کل کے نئے مصنفوں کو کیا ہوگیا ہے کس طرح کے منفی کردار پیش کرنے لگ گئے ہیں جن سے قارئین سبق حاصل کرنے کے بجائے منفی سوچ اور اثر لے رہے ہیں اور معاشرے میں برائی پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں۔میری گزارش ہے کہ میڈیا کے ادارے کے نگران کسی بھی ڈرامے کو عملی جامہ پہنا کر نشر کرنے سے پہلے اسکی کہانی اور کرداروں کو اچھی طرح پڑھیں اور معاشرے پہ اس کہانی کے اثرات کیا ہونگے اسکے جائزہ کے بعد ہی اسے نشر کریں۔ (کشمالہ رضوان ‘کراچی)