اسلام آباد ( جہانگیر منہاس ) وزیراعظم عمران خان کی حکومت کیخلاف تحریک چلانے والی پی ڈی ایم بڑی سیاسی جماعتوں کی اپنی حکمت عملی اور سیاسی روڈ مپ کے باعث غیر موثر ہوکررہ گئی ہے ۔ پیپلز پارٹی اور اے این پی کے جانے کے بعد اب مسلم لیگ ن بھی موجودہ حکومت کے خلاف کوئی انتہا ئی اقدام یا تحریک شروع کرنے سے گریزاں ہے جبکہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن بجٹ سے قبل جس طرح کی سیاسی تحریک چلانے کے خواہاں تھے اس میں انہیں کامیابی نہیں مل رہی۔ پی ڈی ایم کے ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن ن لیگ کے صدر شہباز شریف کو عمران حکومت کے خلاف کوئی فیصلہ کن تحریک چلانے پر رضا مند نہیں کر سکے ۔ شہباز شریف اور ان کا دھڑا تحریک انصاف کے خلاف کوئی عملی قدم اٹھانے کی بجائے صرف زبانی جمع خرچ کی پالیسی پر گامزن ہے جس کے بعد مولانا فضل الرحمن نے پیپلز پارٹی اور اے این پی کے بعد مسلم لیگ ن کی پالیسیوں سے دل برداشتہ ہو کر اپنی جماعت کو متحرک کرنے کے لئے ملک گیر دوروں کا آغاز کر دیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ مولانا ایک مرتبہ پھر جمعیت علما اسلام کے پلیٹ فارم سے کارکنوں کو متحرک کرنے نکل پڑے ہیں، انہیں اس بات کا یقین ہو گیا ہے ن لیگ آئندہ انتخابات سے قبل عمران خان کی حکومت کو گرانے کیلئے سنجیدہ نہیں ہے ، صرف بیانات کی حد تک کام چلایا جا رہا ہے ۔