لاہور(کامرس رپورٹر)فیڈریشن پاکستان چیمبرز آف کامرس میں بزنس مین پینل کے چیئرمین میاں انجم نثارنے سوئی گیس کمپنیوں کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور اوگرا کو گیس کمپنیوں کی طرف سے 31فیصد اضافہ کی درخواستوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اضافے سے گیس کے صارفین پر93ارب کا بوجھ پڑے گا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اب تک گیس کی قیمتوں میں333فیصد تک اضافہ کرچکی ہے اور موجودہ حکومت نے گیس مہنگی کرکے عوام پر پہلے ہی 194ارب کا بوجھ ڈال چکی ہے جس میں زیادہ بوجھ صنعتی شعبہ پر پڑا جس سے اس کی پیداواری لاگت میں اضافہ اور اشیائمہنگی ہونے سے ملک میں ہوشربا مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے ان خیالات کا اظہار میاں انجم نثار نے یہاں صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے عوام کے علاوہ صنعتی شعبہ پر زیادہ بوجھ پڑے گا پیداوار مہنگی اور اشیائمہنگی ہونے سے اس کا اثر برآمدات کی کمی کی صورت میں نکلے گا اس لیے حکومت گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ کو مسترد کرے اور گیس مہنگی کرنے کی بجائے اس کی چوری روکے تاکہ گیس کمپنیوں کے خسارہ میں کمی آسکے ۔