کراچی (کلچرل رپورٹر) گلوکار شہزاد رائے ، اداکارہ ماہرہ خان، زیبا بختیار، سابق کرکٹر یونس خان و دیگر سماجی رہنماؤں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت معصوم فرشتہ کے قتل جیسے واقعات روکنے کیلئے اقدامات کرے ۔اغوا کے بعد مبینہ ریپ کے بعد قتل کی جانے والی بچی فرشتہ کے واقعے نے پوری قوم کو جھنجھوڑ دیا ہے ۔ اس قسم کے واقعات ملک میں روزانہ کی بنیاد پر ہو رہے ہیں اور انہیں روکنے کے لیے تحفظ سے متعلق تعلیم کو نصاب کا حصہ بنایا جانا چاہیے ۔گزشتہ برس ننھی زینب کا واقعہ پیش آیا تھا اور اس کیس سے اب تک لوگوں کے مظاہروں کے باوجود اب بھی یومیہ 10 بچوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے تاہم ہم یہ نہیں جانتے کہ روزانہ ایسے کتنے واقعات ہوتے ہیں جنہیں رپورٹ نہیں کیا جاتا۔ شہزاد رائے ، ماہرہ خان، زیبا بختیار اور یونس خان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت نصاب میں ’لائف اسکل بیسڈ ایجوکیشن‘ متعارف کرائے ۔اس موقع پر شہزاد رائے کا کہنا تھا کہ اب تک صرف سندھ وہ واحد صوبہ ہے جس نے اپنے نصاب میں ’لائف اسکل بیسڈ ایجوکیشن‘ کو شامل کیا ہے ، تاہم سندھ نے بھی اس کو صرف ایک مضمون کے ایک چیپٹر میں شامل کیا ہے ۔