لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہاہے فواد چودھری ہر ماہ پنجاب حکومت اوردیگرمعاملات میں ہیروگیری کرنے کی کوشش کرتے ہیں ،اب تو انہوں نے ڈسپلن کی خلاف ورزی کی حدہی کردی ہے ، جب ساری پارٹی یکسو ہے تو انہیں کیا مسئلہ ہے ،میں نے کبھی اپنے ٹولے کیخلاف بات نہیں کی لیکن اب مجبور ہوگیا ہوں۔پروگرام ہوکیارہاہے میں میزبان فیصل عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا فواد چودھری وزیراعلی عثمان بزدار کی تبدیلی کے حوالے سے گفتگو سے اجتناب کریں۔وہ ہراس کام میں ہاتھ ڈالتے ہیں جس سے ملک مشکلات کا شکارہوتا ہے ۔ فوادچودھری اپنے آپ پر کنٹرول کریں۔وہ میرے بھائی ہیں میری ان سے درخواست ہے ہرکام کی حد ہوتی ہے انہیں چاہئے وہ الفاظ کے چنائو میں احتیاط کریں۔ ان کی ہیروگیری کرنے کی پرانی عادت ہے ۔ انہو ں نے ہر ماہ کوئی نہ کوئی در فنطنی چھوڑنا ہوتی ہے ۔وہ کبھی نہیں سدھر سکتے ۔ فواد چودھری ادھر ا دھر کی باتیں چھوڑیں اور سائنس کی وزارت کیلئے کوئی کام کرکے دکھائیں ۔ ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے 50فیصد ارکان ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں ۔جب مرضی چاہیں ہم فاروڈ بلاک بنا سکتے ہیں۔ مونس الٰہی اتحادی ہیں لیکن میں اتنا کہوں گا دوستوں کی عزت سانجھی ہوتی ہے ۔ حکومت مدت پوری کریگی ۔ عثمان بزدار کی کارکردگی اچھی ہے وہ کہیں نہیں جارہے ۔ آٹے کے معاملے میں عثمان بزدار نے زبردست کام کیاجبکہ سندھ میں مراد علی شاہ نے کچھ نہیں کیا۔موجودہ مہنگائی بھی گزشتہ دس سال کی حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ہے ۔جس کے نتائج ہم بھگت رہے ہیں آنے والا وقت ٹھیک ہوگا۔ پی ٹی آئی کے ممبر فاروڈ بلاک سردار شہاب الدین نے کہا یہ کوئی فاروڈ یا ناراض گروپ نہیں ہم تمام پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے منتخب ہوئے ۔ ہمارا ون پوائنٹ ایجنڈاہے کہ گزشتہ دس سال میں نظر انداز کئے گئے ہمارے علاقوں کو ترقیاتی فنڈز دیئے جائیں۔ عثمان بزدار سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ آپ کے ترقیاتی فنڈز فروری میں مل جائیں گے ۔ ہم پارٹی ڈسپلن کے پا بند ہیں، ہمیں عمران خا ن اورعثمان بزدار سے کوئی شکایت نہیں ۔تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا وزیراعظم کو چاہئے پارٹی کو منظم کریں۔ جبتک عثمان بزدار کو وزیراعظم کا اعتماد حاصل ہے کام کرتے رہیں گے ۔یہ کہنا کہ پنجاب میں آٹے کا کوئی بحران نہیں غلط ہے ۔پہلے انہوں نے گندم سستی فروخت کردی، اب مہنگی خرید رہے ہیں یہ کون سی منصوبہ بندی ہے ۔ ق لیگ اور ن لیگ کے درمیان رابطے اس وقت ہوگئے تھے جب چودھری شجاعت نے نوازشریف کو علاج کیلئے باہر بھیجنے کامشورہ دیا تھا۔ امریکہ چاہتا ہے پاکستان سی پیک کو چھوڑے اور ہم سے قرضے لے ۔